کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 426
وصححہ ابن حبان ( الاحسان 4؍ 86 ح 2473) کذا فی بلوغ المرام بتحقیقی (ص 40 ح 291) معرفۃ علوم الحدیث للحاکم (ص58) میں اس کا ایک لابأس بہ شاہد بھی ہے ۔ امام بیہقی نے صحیح سند کے ساتھ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے موقوفا نقل کیا ہے کہ " صَلَاةُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ مَثْنَى مَثْنَى " یرید به التطوع" رات اور دن کی نفل نماز دو دو رکعت ہے ۔( ج 4 ص487) یہ روایت مرفوع حکما ہے۔ دیکھئے الموطأ بتحقیقی (ص 37ح 260) والحمد للہ ( شہادت ، مارچ 2003) نماز تسبیح کی تحقیق اور اس کے مسائل سوال: نماز تسبیح والی حدیث صحیح ہے یا ضعیف ؟ اس کی مختصر وجامع تخریج کیجئے ۔اگر یہ صحیح ہے تو اس کے ضروری مسائل بھی بیان کریں۔ (ڈاکٹر نسیم ۔اسلام آباد ) الجواب: صلاۃ التسبیح کے بارے میں میرے علم کے مطابق تین احادیث قابل حجت ہیں: حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہ حدیث (جابر بن عبداللہ ) الانصاری رضی اللہ عنہ حدیث عبداللہ بن عمر و بن العاص رضی اللہ عنہ ان احادیث کی مختصر وجامع تخریج علی الترتیب درج ذیل ہے : حدیث ابن عباس رضی اللّٰه عنہ عبدالرحمن بن بشیر بن الحکم النیسا بوری : حدثنا موسی بن عبدالعزیز : حدثنا حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ أَبَانَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ۔۔۔۔۔الخ ( سنن ابی داود : 1297 ، سنن ابن ماجہ : 1387) اس کی سند حسن لذاتہ ہے۔