کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 411
نوافل ، وتر اور قنوت کا بیان
سنن اور وتر کی قضاء کا مسئلہ
سوال: کیا صبح کی سنت اور وتر کی قضا ضروری ہے ؟ (ایک سائل)
الجواب: صبح کی سنتوں اور وتر کی قضا پڑھنا ہی راجح ہے۔ واللہ اعلم
وتروں کے بعد نوافل کا حکم
سوال: وتر آخری نماز ہونی چاہیے اور جو دو رکعت بعد از وتر ثابت ہیں وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہے۔ کیا یہ درست ؟ اور کیا تراویح اور وتر کے بعد نوافل پڑھ سکتے ہیں ؟ ( ظفر اقبال ، شکر گڑھ )
الجواب: حدیث میں آیا ہے کہ وتر کو رات کی آخری نماز بناؤ، لہذا وتر کے بعد دو رکعتیں بیٹھ کر پڑھنا ثابت ہے۔ لہذا اگر کوئی شخص وتر کے بعد دو رکعتیں پڑھ لے تو جائز ہے ۔ ہمارے لیے بہتر یہی ہے کہ ہم حکم پر عمل کریں ۔ واللہ اعلم
اگر کوئی شخص تراویح اور وتر کے بعد نوافل پڑھتا ہے تو یہ عمل حرام یا ممنوع نہیں ، لیکن بہتر یہی ہے کہ وتر کو رات کی آخری نماز بنایا جائے ۔ یاد رہے کہ امام کےساتھ تراویح پڑھنے والے کو ساری رات کے قیام کا ثواب ملتا ہے۔
( دیکھئے سنن الترمذی (806 وسندہ صحیح وقال الامام الترمذی رحمہ اللّٰه :ھذا حدیث حسن صحیح ) ( شہادت ،اگست 2000ء)