کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 407
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ" فرَضَ اللّٰه الصَّلاةَ حينَ فرَضَها رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ ، في الحَضَر والسَّفَر فأُقِرَّت صلاة السفر، وزيدَ في صلاة الحَضَر. " اللہ نے جب نماز فرض کی تو سفر اور حضر( گھر اور حالت اقامت) میں دو دو رکعتیں فرض کیں پھر سفر کی نماز تو اس پر قائم رہی اور حضر( گھر اور حالت اقامت) والی نمازمیں اضافہ کردیاگیا۔(صحیح بخاری : 350 وصحیح مسلم :1570؍655) سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا سے دوسری روایت میں آیا ہے :" فُرِضَتْ الصَّلاَةَ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ هَاجَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَفُرِضَتْ أَرْبَعًا، وَتُرِكَتْ صَلاَةُ السَّفَرِ الأُولَى " نماز دو (دو) ركعتيں فرض ہوئی پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت فرمائی تو چار(چار) رکعتیں فرض کردی گئیں اور سفر کی نماز کو اس کے پہلے حال پر چھوڑدیا گیا ۔ (صحیح بخاری :3935) سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ : "فَرَضَ اللّٰه الصَّلَاةَ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَضَرِ أَرْبَعًا، وَفِي السَّفَرِ رَكْعَتَيْنِ، وَفِي الْخَوْفِ رَكْعَةً" اللہ تعالیٰ نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک کے ذریعے سے حضر میں چار رکعتیں ، سفر میں دو اور اور خوف میں ایک رکعت نماز فرض کی۔ (صحیح مسلم : 1575؍687) سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا : " كَانَ أَوَّلَ مَا افْتُرِضَ عَلَى رَسُولِ اللّٰه صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةُ: رَكْعَتَانِ رَكْعَتَانِ، إِلَّا الْمَغْرِبَ، فَإِنَّهَا كَانَتْ ثَلَاثًا، ثُمَّ أَتَمَّ اللّٰه الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ وَالْعِشَاءَ الْآخِرَةَ أَرْبَعًا فِي الْحَضَرِ، وَأَقَرَّ الصَّلَاةَ عَلَى فَرْضِهَا الْأَوَّلِ فِي السَّفَرِ " ’’ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلے دو دو رکعتیں نماز فرض ہوئی تھی سوائے مغرب کے۔ وہ تین رکعات فرض تھی ۔ پھر اللہ نے حضر میں ظہر ، عصڑ اور عشاء کی نماز چار(چار ) کردی اور سفر والی نماز اپنی پہلی حالت پر ( دو دو سوائے مغرب کے) فرض رہی ۔ ‘‘ ( مسند الامام احمد ج 2ص27226869) دوسرا نسخہ : 26338 وسندہ حسن لذاتہ ) سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ہی روایت ہے: فُرِضَتْ صَلَاةُ السَّفَرِ وَالْحَضَرِ رَكْعَتَيْنِ، فَلَمَّا أَقَامَ رَسُولُ اللّٰه صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَانِ رَكْعَتَانِ،