کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 405
دیکھئے میزان الاعتدال (3؍273۔280) اور تہذیب التہذیب (8؍69۔73) ایسی موضوع سند کو ’’ سندہ صحیح ‘‘ کہنا مسعود صاحب جیسے لوگوں کا ہی کام ہے ۔ مسعود صاحب کے سلسلے میں یہ بات بھی یاد رکھیں کہ انھیں حدیث وقرآن کا علم بھی نہیں ہے اور وہ سلف صالحین کے فہم سے قرآن وحدیث نہیں سمجھتے ہیں ،لہذا کتاب مذکور پر بغیر تحقیق کے عمل نہ کیا جائے ۔اس سلسلہ میں مکتبۃ الحدیث حضرو اور مکتبہ اسلامیہ کی شائع کردہ کتاب ’’مختصر صحیح نماز نبوی ‘‘ کا مطالعہ تمام مسلمانوں کے لیے مفید ہے ۔ ( شہادت ، مارچ 2000) امام احمد کی کتاب الصلوٰۃ ؟ سوال: کیا کتاب الصلوۃ امام احمد بن حنبل کی کتاب ہے؟ (ایک سائل ) الجواب: عرب ممالک وغیرہ سے شائع شدہ ’’ کتاب الصلوۃ ‘‘ کا امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ہوناثابت نہیں ہے ۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : " وكتاب الرسالة في الصلوة قلت : هو موضوع علي الامام " اور کتاب : الرسالہ فی الصلوۃ ۔ میں کہتا ہوں کہ یہ امام (احمد بن حنبل ) پر موضوع ( من گھڑت ) ہے ۔ ( سیر اعلام النبلاء ج 11ص 330) قاضی ابو الحسین محمد بن ابی یعلی نے طبقات الحنابلہ میں اس کی سند لکھی ہے ۔ " اخبرنا المبارك قال :اخبرنا ابراهيم قال :اخبرنا احمد بن القطان الهيتي قال : حدثنا سهل التستري ‘ قري علي مهنا بن يحيي الشامي:هذا كتاب في الصلوة __" اس سند کے کئی راویوں کے حالات نامعلوم ہیں ۔ مثلاً طیب۔ابوعمروغیرہما۔ تنبیہ : راقم الحروف نے مقدمہ نماز نبوی (مقدمۃ التحقیق ) میں لکھا تھا: ’’ ائمہ ٔ مسلمین نے نماز کے موضوع پر متعدد کتابیں لکھی ہیں ۔ مثلا ابو نعیم الفضل بن دکین ( متوفی 218ھ) کی کتاب الصلوۃ وغیرہ، عصر حاضر میں اردو اور علاقائی زبانوں میں نماز پر