کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 387
دائیں ہاتھ کی انگلیوں کا حلقہ بناکر شہادت کی انگلی(سبابہ) کو تھوڑا سا خم دے کر کھڑا رکھا جائے اور دعا کے وقت اسے حرکت دی جائے ۔ ( دیکھئے سنن ابی داؤد ( کتاب الصلوۃ باب الاشارہ فی التشہد، حدیث :991 وسندہ حسن ، وصححہ ابن خزیمہ :715،716 وابن حبان ،الموارد:499 واخطا من ضعفہ) کلمۂ شہادت کے وقت یا صرف لاالہ پر شہادت والی انگلی اٹھانا اور الااللہ پر رکھ دینا ( میرے علم کے مطابق ) کی کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔( شہادت ، فروری 2000) پہلے تشہد میں درود سوال: کیا چار فرضوں کے درمیان والے تشہد میں درود شریف پڑھنا ضروری ہے؟ اس کے نہ پڑھنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے ؟ کیا اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات ثابت ہے؟ حدیث سے وضاحت فرمائیں۔ (اشفاق احمد) الجواب: احادیث کے مطالعہ کےبعد راقم الحروف اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ دو تشہدوں والی نماز میں تشہد اول میں درود شریف پڑھنا جائز بلکہ افضل ہے اور نہ پڑھنا بھی جائز ہے ۔اس سلسلے میں ضروری وواجب والی کوئی بات نہیں۔ باطل کا فتوی لگانا خود باطل ہے۔۔ جواز کو جواز کی جگہ پر ہی رکھنا چاہیے ۔ان اجتہادی مسائل میں غلو کرنا انتہائی ناپسندیدہ بات ہے ۔ ( شہادت ، جون 2001) آخری رکعات میں سورہ ٔ فاتحہ کے ساتھ کسی سورت کا ملانا سوال: چار اور تین رکعت والی نمازوں میں آخری دو یا ایک رکعت میں صرف سورۂ فاتحہ پڑھنا یا اس کے ساتھ کوئی سورت ملانا کونسا عمل زیادہ صحیح ہے ؟ ( طارق علی بروہی ،کراچی) الجواب: چار رکعت والی نماز کی آخری دو رکعتوں اور تین رکعت والی نماز کی آخری رکعت میں سورہ ٔفاتحہ پڑھنا بھی صحیح ہے اور اس کے ساتھ اگر سورت ملالیں تو یہ بھی صحیح ہے ۔ یہ دونوں عمل صحیح احادیث سے ثابت ہیں ۔