کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 379
الدورقي ‘ قال : ثنا بهز بن اسد عن يزيد بن ابراهيم عن عمر بن دينار قال: كا ن ابن الزبير اذا قام في الصلوة ارخي يديه " ( طبقات المحدثين باصبہان ج١ص 200،201) مفہوم : جب عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نمازمیں کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھ لٹکا دیتے تھے۔ حکم سند:صحیح ہے۔ تحقیق سند: حاجب بن ابی بکر ثقہ ہیں ۔ دیکھئے اخبار اصبہان (ج1ص2) تاریخ بغداد (ج8ص 271) طبقات اصبہان (ج 3ص502) اور شذرات الذھب (ج 2ص 249) احمد بن ابراہیم الدروقی ، ثقہ حافظ تھے۔ ( دیکھئے تقریب التہذیب :3) بهز بن اسد: ثقہ ثبت (تقریب التہذیب :771) يزيد بن ابراهيم :ثقه ثبت الا في روايته عن قتادة ففيها لين (تقریب التہذیب:۷۶۸۴) عمروبن دينار: ثقه ثبت (تقریب التہذیب: ٢٥٢٤) خلاصہ یہ ہے کہ روایت صحیح ہے ۔اسے ابن ابی شیبہ (ج 1ص391 ح3950) اور ابن المنذر (فی الاوسط 3؍93) نے بھی یزید بن ابراہیم سے روایت کیا ہے۔ سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے اثر کے دو مفہوم ہوسکتے ہیں : وہ رکوع سے پہلے اور بعد ،دونوں قیاموں میں ہاتھ لٹکاتے ( یعنی ارسال کرتے ) تھے ۔ وہ رکوع کے بعد والے قیام میں ہاتھ لٹکا تے ( یعنی ارسال ) کرتے تھے۔ اول الذکر صحیح اور مرفوع احادیث کے خلاف ہے اور کیسے ممکن ہے کہ ابن الزبیر رضی اللہ عنہ صحیح اور مرفوع احادیث کی مخالفت کریں اور کوئی ان کا رد بھی نہ کرے، لہذا یہ مفہوم غلط ہے ۔ تنبیہ : سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : قدموں کو برابر رکھنا اور( نماز میں) ہاتھ کو ہاتھ پر رکھنا سنت میں سے ہے ۔ (سنن ابی داؤد:754 وسندہ حسن واخطا من ضعفہ )