کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 371
ابن ابی شیبہ (1؍256ح2631) نے عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے کہ وہ رکوع میں چلتے چلتے صف میں شامل ہوجاتے تھے۔
اس روایت کی سند ابن تمیم کی وجہ سے ضعیف ہے ۔
تنبیہ : اس روایت کا مدرک رکوع سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
9) بیہقی (2؍90) نے ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ سے نقل کیا کہ وہ رکوع میں چلتے ہوئے صف میں شامل ہوگئے ۔یہ سند تدلیس تسویہ کرنے والے ولید بن مسلم کی تدلیس اور ابوبکر بن عبدالرحمن بن الحارث کے انقطاع کی وجہ سے ضعیف ہے ۔یہ کہنا کہ انھوں نے زید بن ثابت سے یہ روایت لی ہے ،بے دلیل ہے ۔
10) مسند احمد (5؍42 ح 20435) میں آیا ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ رکعت ملنے کے لیے چل کر آئے تھے ۔اس روایت کی سند بشار بن عبدالملک الخیاط المزنی کی وجہ سے ضعیف ہے۔اسے " سندہ حسن " کہنا غلط ہے ۔ بشار کو ابن معین نے ضعیف کہا اور سند کے اتصال میں بھی نظر ہے ۔
11) بعض لوگ کہتے ہیں کہ سعید بن المسیب، میمون اور شعبی (تابعین ) اس کے قائل تھے کہ مدرک رکوع مدرک رکعت ہوتا ہے ۔( دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ 1؍243۔244)
تابعین کے یہ آثار سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ وغیرہ کے آثار اور مرفوع احادیث کے عموم کے خلا ف ہونے کی وجہ سے مردود ہیں ۔
12) طبرانی نے سیدنا علی بن ابی طالب اور سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ جو رکوع نہ پائے وہ سجدہ شمار نہ کرے۔
یہ آثار باسند صحیح ثابت نہیں ہیں ۔
13) ایک روایت میں آیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
لاتبا در ونی بركوع ولا بسجود فانه مهما اسبقكم به اذا ركعت تدركوني به اذا رفعت واني قد بدنت ))