کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 36
نیز امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا: "القرآن علم من علم الله، فمن زعم أن علم اللّٰه مخلوق فهو كافر" ’’قرآن اللہ کے علم میں سے علم ہے لہٰذا جو شخص یہ دعویٰ کرے کہ قرآن مخلوق ہے تو وہ کافر ہے۔‘‘(مسائل ابن ہانی ج2 ص 154،فقرہ:1863) امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے فرمایا:جہمیہ کے تین فرقے ہیں: 1۔ایک فرقہ قرآن کو مخلوق کہتا ہے ۔ 2۔دوسرا فرقہ کلام اللہ کہہ کر سکوت کرتا ہے۔ 3۔تیسرا فرقہ کہتا ہے کہ قرآن کے ساتھ ہمارے الفاظ مخلوق ہیں۔الخ (المحنۃ روایۃ صالح بن احمد بن حنبل ص 72 بحوالہ العقیدۃ السلفیہ فی کلام رب البریہ ص204) امام عبداللہ بن ادریس بن یزید الکوفی رحمہ اللہ (متوفی 192ھ) نے اُن لوگوں کو زنادقہ(بے دین، ملحدین ، بے ایمان اور کفار) قرار دیا جو قرآن کو مخلوق کہتے تھے۔ دیکھئے خلق افعال العباد للبخاری(ص8 فقرہ:5 وسندہ صحیح) امام وہب بن جریر بن حازم رحمہ اللہ (متوفی 206ھ) نے فرمایا: قرآن مخلوق نہیں ہے۔(مسائل ابی داود ص 266 وسندہ صحیح) امام ابوالنضر ہاشم بن القاسم رحمہ اللہ (متوفی 207ھ) نے فرمایا: قرآن اللہ کا کلام ہے ،مخلوق نہیں ہے۔(مسائل ابی داود ص 266 وسندہ صحیح) امام ابو الولید الطیالسی رحمہ اللہ ( متوفی 227ھ) نے فرمایا: قرآن اللہ کا کلام ہے اور اللہ کا کلام مخلوق نہیں ہے۔(مسائل ابی داود ص 266 وسندہ صحیح) بلکہ امام ابو ولید نے مزید فرمایا: جو شخص دل سےیہ عقیدہ نہ رکھے کہ قرآن مخلوق نہیں ہے تو وہ اسلام سے خارج(یعنی کافر) ہے۔(مسائل ابی داود ص266 وسندہ صحیح) مشہور قاری اور موثق عند الجمہور امام ابوبکر بن عیاش الکوفی رحمہ اللہ (متوفی 194ھ) نے فرمایا :جو شخص تمہارے سامنے قرآن کومخلوق کہے تو وہ ہمارے نزدیک کافر، زندیق (اور) اللہ کا دشمن ہے ،اس کے پاس نہ بیٹھو اور اس سے کلام نہ کرو۔(مسائل ابی داؤد ص 267 وسندہ صحیح)