کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 356
اس قسم کی دیگر مثالوں کے لیے التہذیب والتقریب میں کذابین کے حالات پڑھ لیں ۔ روایت مذکورہ میں حارثی مذکور کا استاد محمد بن زیاد الرازی ہے۔ (جامع المسانید واعلاء السنن ج 3ص74 الاجوبۃالفاضلہ لعبد الحئی لکھنوی ص214) اس کے بارے میں امام دارقطنی نے گواہی دی: " دجال يضع الحديث " وہ دجال تھا، حدیثیں گھڑتا تھا۔ (الضعفاء والمتروکون للدارقطنی :487،لسان المیزان ج 5ص 29) الرازی مذکور کا استاد سلیمان الشاذ کوفی ہے۔ ( اعلاء السنن ج 3ص 74 مسند ابی حنیفہ لعبداللہ بن محمد بن یعقوب الحارثی ص144 ح374) الشاذ کوفی مذکور جمہور محدثین کے نزدیک سخت مجروح ہے بلکہ اسماء الرجال کے مشہور امام یحیی معین رحمہ اللہ نے فرمایا : "كذاب عدواللّٰه ‘كان يضع الحديث " وہ جھوٹا تھا،اللہ کا دشمن تھا،حدیثیں گھڑتا تھا۔( کتاب الجرح والتعدیل 115 ؍4 وسندہ صحیح) مختصر یہ کہ یہ سلسلۂ سند کذابین پر ہی مشتمل ہے، لہذا یہ روایت امام ابو حنیفہ سے ثابت ہی نہیں ہے۔کتاب الآثار کاحوالہ،نرا وہم اور غلط ہے۔یہ روایت کتاب الآثار میں قطعا موجود نہیں ہے ۔ (شہادت، جولائی 2000) رفع یدین کے خلاف ایک نئی روایت :اخبار الفقہاء والمحدثین ؟ سوال: بعض لوگ رفع یدین کے خلاف ایک کتاب"اخبار الفقهاء والمحدثين " کا حوالہ پیش کررہے ہیں مثلاً غلام مصطفی نوری بریلوی لکھتے ہیں : ’’ آئیے ہم آپ کی خدمت میں وہ حدیث پیش کرتے ہیں جس میں صریحا یہ مذکور ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے رکوع والا رفع یدین کرتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع والا رفع یدین ترک کردیا اور ابتدا کی رفع یدین آپ صلی اللہ علیہ وسلم کرتے رہے حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوگیا یہ حدیث صحیح مرفوع ہے ۔ آپ بھی ملاحظہ فرمائیں :