کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 348
مسئلہ رفع یدین اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما
سوال: سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے بارے میں روایت بیان کی جاتی ہے (بحوالہ سنن بیہقی ) کہ وہ رکوع سے پہلے اور بعد میں رفع یدین نہیں کرتے تھے ۔کیا یہ صحیح ہے؟ (ایک سائل)
الجواب : سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی عدم رفع الیدین کے حوالے سے کوئی صحیح روایت نہیں مل سکی ۔ جب کہ صحیح بخاری میں ان کا رفع الیدین کرنا ثابت ہے،ابو بکر بن عیاش کی روایت معلول ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے ۔اس روایت کو امام احمد بن حنبل اور امام ابن معین نے باطل وغیرہ قرار دیا ہے ۔ (شہادت، دسمبر 2001)
سوال: ایک روایت میں آیا ہے کہ "حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي دَاوُدَ، قَالَ: ثنا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: ثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: «صَلَّيْتُ خَلْفَ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللّٰه عَنْهُمَا فَلَمْ يَكُنْ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِلَّا فِي التَّكْبِيرَةِ الْأُولَى مِنَ الصَّلَاةِ» (شرح معانی الاثار ،ج ۱،ص 235 ،ابن ابی شیبہ ج ص237)
اس روایت کی تحقیق بتائیں کہ صحیح ہے یا ضعیف؟ (محمد سعید چانڈیو)
الجواب: شرح معانی الآثار اور مصنف ابن ابی شیبہ کی یہ روایت ضعیف ہے :محدثین کرام مثلا امام ابن معین ،امام احمد بن حنبل اور امام بخاری وغیرہ ہم نے روایت مذکورہ کو ضعیف ووہم قرار دیا ہے ۔
امام یحیی بن معین رحمہ اللہ نے فرمایا:
" حديث ابي بكر عن حصين انما هو توهم منه لااصل له"
ابوبکر کی حصین سے روایت اس کا وہم ہے ،اس روایت کی کوئی اصل نہیں ہے۔(جزء رفع الیدین :16 ونصب الرایہ 1؍392)
اس روایت پر امام ابن معین کی جرح خاص اور مفسر ہے۔اس کےمقابلے میں منکرین رفع یدین لاکھ جتن کریں ،یہ حدیث باطل ومردود ہے ۔ابن معین کا نقاد حدیث میں