کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 346
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری دور میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تھا،لہذاآپ کا رفع الیدین روایت کرنا آخری عمل ہے۔ سیدنا ابو بکر الصدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی ،آپ نماز شروع کرتے وقت ،رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے ۔( السنن الکبری للبیہقی 2؍73 وقال : "رواتہ ثقات "وسندہ صحیح) اس حدیث کے راوی سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ شروع نماز،رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے۔(السنن لکبری للبیہقی ۲/۷۳ وسندہ صحیح ) سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ سے اس حدیث کے راوی سیدنا عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ عنہ بھی شروع نماز، رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے۔ (السنن الکبری للبیہقی 2؍73 وقال الذہبی فی المذہب فی اختصار السنن الکبیر 49؍2 ح 1943: " رواتہ ثقات " وسندہ صحیح ) سیدنا عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ عنہ کے شاگرد(مشہور ثقہ تابعی امام ) عطا بن ابی رباح رحمہ اللہ بھی شروع نماز ، رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے ۔ (السنن الکبری للبیہقی 2؍73،وسندہ صحیح، وقال ابن حجر فی التلخیص الحبیر 219 ح 328: " ورجالہ ثقات") عطا بن ابی رباح رحمہ اللہ کے شاگرد ایوب السختیانی رحمہ اللہ بھی نماز شروع کرتے وقت ، رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے ۔( السنن الکبری للبیہقی 2؍73 وسندہ صحیح ) ایوب السختیانی رحمہ اللہ کے شاگرد(تبع تابعی) حماد بن زید رحمہ اللہ بھی شروع نماز،رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے۔( السنن الکبری للبیہقی 2؍73 وسندہ صحیح ) حماد بن زید رحمہ اللہ کے شاگرد ابو النعمان محمد بن الفضل السدوسی رحمہ اللہ بھی شروع نماز،رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے۔ ( السنن الکبری للبیہقی 2؍73 وسندہ صحیح ) ابو النعمان محمد بن الفضل رحمہ اللہ کے شاگرد امام بخاری رحمہ اللہ بھی رفع یدین کرتے تھے ۔ بلکہ آپ نے رفع یدین کے اثبات پر ایک کتاب ’’جزء رفیع الیدین ‘‘لکھی ہے جو مطبوع و مشہور ہے۔