کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 326
حدیث " مَنْ كَانَ لَهُ إمَامٌ فَقِرَاءَةُ الْإِمَامِ لَهُ قِرَاءَةٌ"کی تحقیق
سوال: درج ذیل روایت کے بارے میں مفصل و مدلل جامع اور زور دار اور جاندار تحقیق کے لیے آپ کو تکلیف دے رہا ہوں۔میرے بے شمار عزیز دوست اور بزرگ اپنے مخصوص نظر یہ اور طرز عمل کی وجہ سے میرے ساتھ الجھتے لڑتے بھڑتے ،تندو تیز اور معاندانہ رویہ اور سلوک روا رکھتے ہیں:" مَنْ كَانَ لَهُ إمَامٌ فَقِرَاءَةُ الْإِمَامِ لَهُ قِرَاءَةٌ"
امام محمد رحمہ اللہ کی روایت پیش کرتے ہیں:"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عن جابر عن النبي صلى اللّٰه عليه وسلم قال : { من صلى خلف الامام.... مَنْ كَانَ لَهُ إمَامٌ" (موطا امام محمد)
براہ کرم اس روایت کے بارے میں مکمل تحقیق سے بہرہ ور فرمائیں بہت ہی شکر گزار ہوں گا۔ اللہ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو! آمین۔
براہ کرم اس کا جواب رسالہ’’ الحدیث ‘‘میں شائع کر کے شکریہ کا موقع دیں۔
(عبد اللطیف کھوکھر ،راولپنڈی کینٹ)
الجواب: حدیث:" مَنْ كَانَ لَهُ إمَامٌ فَقِرَاءَةُ الْإِمَامِ لَهُ قِرَاءَةٌ" کے مفہوم والفاظ کے ساتھ مختلف سندوں سے مروی ہے ۔یہ سندیں دوطرح کی ہیں:
اول: وہ اسانید جن میں کذاب ،متروک، سخت مجروح اور مجہول راوی ہیں ۔مثلاً:
1۔ جابر الجعفي عن ابي الزبير عن جابر بن عبداللّٰه رضي اللّٰه عنه .....الخ" (سنن ابن ماجہ:850)
جابر الجعفی:متروک ہے۔ دیکھئے کتاب الکنیٰ والاسماء للا مام مسلم (ق96 کنیۃ : ابو محمد) وکتاب الضعفاء والمتروکین للامام النسائی(98) وقال الزيلعي : "وكذبه ايضا ايوب و زائدة" اور اسے ایوب (السختیانی )اور زائدہ نے کذاب کہا ہے۔(نصب الرایہ 1؍345)
2۔ "حديث ابي هارون العبدي عن ابي سعيد الخدري رضي اللّٰه عنه.