کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 314
6۔ عن ابی مجلز : يَضَعُ بَاطِنَ كَفِّ يَمِينِهِ على ظَاهِرِ كَفِّ شِمَالِهِ، وَيَجْعَلُهُمَا أَسْفَلَ مِنَ السُّرَّةِ ۔(ابن ابی شیبہ1؍391)
7۔ابن حزم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے تعلیقاً اور مسند الامام زید میں سند کے ساتھ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تین چیزیں انبیاء کے اخلاق میں سے ہیں:ایک نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھنا۔
محترم!ان روایات کا حوالہ ،تخریج اور" فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ" کی تفسیر اور سینے پر ہاتھ باندھنے کی احادیث کن کن کتب حدیث میں وارد ہیں اور ان کی اسانید کس طرح ہیں؟(عبدالقادر)
الجواب: آپ کی مطلوبہ روایات مذکورہ کی تخریج و تحقیق درج ذیل ہے:
1۔وائل بن حجر والی روایت مصنف ابن ابی شیبہ(1ص390)طبع العزیزیہ حیدر آباد،الہند،1386ھ بمطابق 1966ء) میں"تحت السرۃ"کے اضافے کے بغیر موجود ہے۔
اسی طرح میرے استاد محترم الشیخ ابو القاسم محب اللہ شاہ الراشدی السندھی رحمہ اللہ کے کتب خانے میں مصنف ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ کا جو قلمی نسخہ موجود ہے اس میں بھی "تحت السرۃ"کے الفاظ نہیں ہیں۔
انور شاہ کاشمیری دیوبندی نے کہا کہ میں نے مصنف (ابن ابی شیبہ )کے تین نسخے دیکھے ہیں ان میں سے کسی ایک بھی "تحت السرۃ"کے الفاظ نہیں ہیں۔(فیض الباری ج2ص267)
مصنف ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ کا جو نسخہ بیروت سے چھپا ہے۔
اس میں بھی "تحت السرۃ" کے الفاظ نہیں ہیں۔(ج1ص342حدیث 3938)
مصنف ابن ابی شیبہ والی روایت امام وکیع سے ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نےیہی روایت امام وکیع سے "تحت السرۃ"کے بغیر نقل کی ہے۔(مسند احمد ج4ص316حدیث :19051)