کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 300
6۔وابصہ رضی اللہ عنہ والی حدیث کے بعد امام عبد اللہ بن احمدبن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں:"وكان ابي يقول بهذا الحديث" اور میرے ابااس حدیث کے مطابق فتوی دیتے تھے۔ (مسند احمد4؍228ح18170) 7۔ابراہیم النخعی کا قول یہ ہے کہ صف کے پیچھے اکیلا آدمی رکوع نہ کرے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 1؍257،ح2635وسندہ صحیح) یہی تحقیق ابن ابی شیبہ کی ہے۔(ایضاً :2636) بلکہ امام ابو بکر بن ابی شیبہ نے اس مسئلے میں امام ابو حنیفہ کا رد لکھا ہے۔ (دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ4؍156ح 36069،36070) ابو بکر محمد بن ابراہیم بن المنذرالنیسابوری(متوفی 318ھ)فرماتے ہیں۔ "صلاة الفرد خلف الصف باطل لثبوت خبر وابصة"الخ یعنی صف کے پیچھے اکیلے کی نماز، وابصہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کی روسے باطل ہے۔ (الاوسط فی السنن والا جماع والا ختلاف 4؍184ت1994) 8۔مولانا عبد الجبار کھنڈیلوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’ اگر کوئی شخص مصلی بعد اتمام صف صلوٰۃ مسجد میں آیا اور صف میں اس نے کوئی جگہ نہیں پائی تو وہ اکیلا صف کے پیچھے نماز نہ پڑھے بلکہ کسی شخص کو اطراف صف سے کھینچ کر اپنے ساتھ ملالے۔‘‘ الخ۔(فتاوی علمائے حدیث ج3ص77) اطراف صف کا مطلب یہ ہے کہ’’صف کے کنارہ سے کسی کو کھینچ کر اپنے ساتھ شامل کرے۔‘‘ (فتاوی علمائے حدیث3؍78) 9۔جمہور علماء کا خیال ہے کہ صف کے پیچھے اکیلے کی نماز ،عذر کی صورت میں ہو جاتی ہے۔(صلوٰۃ الجماعۃ تالیف : صالح بن غانم السدلان ص112) امام عطا ء بن رباح رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ"لا یعید"وہ اعادہ نہیں کرے گا۔(مصنف عبدالرزاق 2؍59ح2486)