کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 296
صف بندی کا بیان صف بندی کا حکم اور فقہ حنفی سوال: کیا فقہ حنفی میں نماز کی صف بندی میں خلا رکھنے کا حکم ہے یا نہیں؟مہر بانی کر کے واضح کردیں۔(ایک سائل) الجواب: مجھے ایسا کوئی حوالہ نہیں ملا جس میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے مقتدیوں کو یہ حکم دیا ہو کہ آپ ضرور بالضرور، صف میں دوسرے شخص سے چارانچ یا زیادہ فاصلہ کر کے ہی کھڑے ہوں اور اگر کوئی شخص آپ کے قدم سے قدم ملا نے کی جرات کرے تو سختی سے اس کا پاؤں کچل دیں یا خفگی کا اظہار کریں اور نہ ایسا کسی حنفی" فقیہ"نے کہا ہے۔ اس کے برعکس در مختار (فقہ حنفی کی ایک معتبر کتاب) میں لکھا ہواہے: "(ویصف ) أي يصفهم الامام بأن يأمرهم بذلك، قال الشمني: وينبغي أن يأمرهم بأن يتراصوا ويسدوا الخلل ويسووا مناكبهم" (درمختارج1ص420) ’’اور صف باندھیں یعنی مقتدیوں کی صف کرادے امام اس طرح کہ ان کو حکم کرے صف باندھنے کا شمنی نے کہا ہے کہ امام کو چاہیے کہ مقتدیوں کو امر (حکم)کرے کہ ایک دوسرے سے ملے رہیں اور دوشخصوں کے بیچ میں کی جگہ کو بند کریں اور اپنے شانوں کو برابر رکھیں۔‘‘ (غایۃ الاوطارترجمہ درمختار ج1ص296) اس حنفی قول کی روسے حنفیوں کو چاہیے کہ صف میں ایک دوسرے سے مل کر کھڑے ہوں۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی طرف منسوب مسند ابی حنیفہ رحمہ اللہ میں ایک روایت لکھی ہوئی ہے کہ "قال رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم:إنَّ اللّٰه وملائكتَه يُصلُّون على الذين يَصِلون الصفوفَ" (مسند امام اعظم ص80) استاد دارالعلوم دیوبند خورشید عالم صاحب نے اس حدیث کی تشریح میں لکھا ہے کہ