کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 280
دومنزلہ مسجد میں امام کے کھڑے ہونے کا مقام سوال: دومنزلہ مسجد میں باجماعت نماز میں امام (نچلی)پہلی منزل میں امامت کروائے یا اوپر(دوسری)منزل میں۔جبکہ مقتدی دونوں منزلوں میں ہوں؟(محمد صدیق ،ایبٹ آباد) الجواب: اس پر مسلمانوں کا اتفاق ہے کہ امام نچلی منزل میں امامت کرائے تو مقتدی اوپر والی منزلوں پر نماز پڑھ سکتے ہیں ۔ بیت اللہ میں ایام حج وغیرہ میں اسی طرح نمازیں پڑھتے ہیں۔ صالح مولی التوامہ کہتے ہیں:"صليت مع أبي هريرة فوق ظهر المسجد بصلاة الإمام وهو أسفل" ’’میں نے ابو ہریرہ( رضی اللہ عنہ )کے ساتھ مسجد کے اوپر نماز پڑھی جبکہ امام نیچے تھا۔‘‘(مصنف ابن ابی شیبہ 2؍223ح 6158وسندہ حسن والبیہقی 3؍111وعبد الرزاق فی المصنف 3؍83ح4888) صالح نے یہ روایت اختلاط سے پہلے بیان کی ہے لہٰذا بلحاظ سند یہ روایت حسن ہے۔ عورتوں کا بھی معاملہ ایسے ہی ہے اوپر پڑھیں یا نیچے بشرطیکہ مردوں سے اختلاط نہ ہو۔(شہادت، مئی2004ء) عورتیں امام کے پیچھے ہی کھڑی ہوں سوال: عید گاہ مسجد کے قریب ہی بطرف مشرق ہو ،مرد نماز عید، عیدگاہ میں ادا کریں جبکہ مستورات مسجد میں(جو کہ عیدگاہ سےآگے قریب ہی قبلہ کی سمت میں واقع ہے)نماز عید کی اقتداء کریں تو ایسی صورت میں ظاہر ہے کہ امام (عورتوں اور مردوں کی) درمیانی پوزیشن میں امامت کروارہا ہے۔ نماز عید ادا کرنے کی ایسی صورت و کیفیت ازروئے شریعت درست ہے یا نہیں؟ (محمد صدیق ایبٹ آباد) الجواب: ایسی صورت میں عورتوں کی نماز صحیح نہیں ۔عورتوں کا امام سے پیچھے ہونا متواتر دلائل سے ثابت ہے۔(شہادت مئی2004ء)