کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 278
مقتدی کے لیے سَمِعَ اللّٰه لِمَنْ حَمِدَهُ کہنا سوال: مقتدی امام کے پیچھے سَمِعَ اللّٰه لِمَنْ حَمِدَهُ کہے یا نہیں؟ اگر مقتدی صرف ربنا لک الحمد ہی پڑھتا ہے تو نماز میں کوئی فرق پڑتا ہے؟(ظفر اقبال، کامرہ) الجواب: مقتدی کے بارے میں راجح یہی ہے کہ وہ بھی امام کے پیچھے سَمِعَ اللّٰه لِمَنْ حَمِدَهُ کہے، کسی حدیث میں یہ نہیں آیا کہ صرف امام سَمِعَ اللّٰه لِمَنْ حَمِدَهُ کہے اور مقتدی سَمِعَ اللّٰه لِمَنْ حَمِدَهُ نہ کہے ۔ بلکہ عام احادیث میں امام مقتدی اور منفرد سب شامل ہیں۔ اور سنن دارقطنی (1؍338،339)ح1270)کی صحیح حدیث (حسن لذاتہ )سے ثابت ہےکہ مقتدی بھی سَمِعَ اللّٰه لِمَنْ حَمِدَهُ کہے گا۔ لہٰذا معلوم ہوا کہ سَمِعَ اللّٰه لِمَنْ حَمِدَهُ کہنے میں امام اور مقتدی برابر ہیں جوا س کا انکار کرتے ہیں ان کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے۔(شہادت، دسمبر2003ء) جماعت میں شامل ہونے کا طریقہ سوال: باجماعت نماز میں بعد از تکبیر تحریمہ تاقبل از سلام شامل ہونے والا مقتدی کس کیفیت سے شامل جماعت ہوگا؟ تکبیر کہہ کر رفع الیدین کر کے، ہاتھ باندھ کر، قیام کی سی صورت اختیار کرتے ہوئے امام کی پیروی کرے گا۔ مثلاً :اس وقت امام : 1۔بحالت قیام ہو۔ 2۔بحالت غیرقیام (رکوع یا سجدہ یا تشہد میں)ہو۔ یا پھر ڈائریکٹ طریقے سے امام کی حالت کی پیروی کرے گا؟(محمد صدیق، ایبٹ آباد) الجواب: مسبوق درج ذیل کام کرے گا: 1۔تکبیر تحریمہ کہے ۔ 2۔اگر حالت قیام قبل از رکوع ہو تو سینے پر ہاتھ باندھ کر سورۃ فاتحہ سراً یعنی خفیہ آواز سے دل میں پڑھے ۔