کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 229
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:"الْوُضُوءُ مِمَّا خَرَجَ وَلَيْسَ مِمَّا دَخَلَ " جو چیز(منہ سے مثلاً قے،الٹی یا دبر و قبل سے مثلاً پھسکی،پادوغیرہ) نکلے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔اور جو چیز(منہ سے) داخل ہو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا۔(الاوسط لابن المنذر ج1ص185ث 81 وسندہ صحیح) (الحدیث:2) پیشاب کے قطروں کی بیماری اور وضو سوال: مجھے پیشاب کے قطروں کا نقص ہے۔(یعنی مجھے مسلسل پیشاب کے قطرے آتے رہتے ہیں) نماز میں میرے لیے کیا حکم ہے ؟کیامجھے بار بار وضوکرنا پڑے گا یا صرف ایک ہی وضو سے نمازیں پڑھتا رہوں اور پھر کپڑے کےبارے میں کیا حکم ہے؟ممکن ہے بعض اوقات قطرہ کپڑے(شلوار یا ازار) کو بھی لگ جاتا ہو۔نماز کے علاوہ بھی قطرے آتے رہتے ہیں لہذا ان کپڑوں کا کیا حکم ہے؟وضاحت سے لکھیں۔(ظفر اقبال،شکر گڑھ) الجواب: اگر پیشاب کے قطرے مسلسل آنے کی بیماری ہے تو مستحا ضہ والی حدیث کی رو سے اسے ہر نماز کے لیے نیا وضو کرنا پڑے گا۔بطور احتیاط اسے کپڑے کاوہ حصہ بھی دھونا چاہیے جہاں قطرہ گرنے کااحتمال ہو۔اگر کبھی کبھار قطرہ آتا ہوتواسے اس قطرہ کے بعد دوبارہ وضو کرکے نماز پڑھنی چاہیے۔(شہادت،اگست 2000 طبع جدید 11؍فروری 2008ء(الحدیث:47) ٹخنوں سے نیچے ازار اور وضو سوال: کیا شلوار(چادر وغیرہ) ٹخنوں سے نیچے لٹکانے سے وضو ٹوٹ جاتاہے؟ (ایک سائل) الجواب: وضوٹوٹ جاتا ہے؟اس کی تو مجھے دلیل معلوم نہیں ،لیکن میری تحقیق میں وہ حدیث بلحاظ سند حسن ہے جس میں آیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس شخص کو(دوبارہ) وضوکرنے کا حکم دیا جس کا ازار ٹخنوں سے نیچے لٹکا ہوا تھا۔(دیکھئے سنن ابی داود کتاب الصلوٰۃ باب الاسبال فی الصلوٰۃ 638(وغیرہ)