کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 227
2۔ابن حبان: (ذکرہ فی کتاب الثقات 5؍215 وصحح حدیثہ)
3۔الترمذی:(امام ترمذی رحمہ اللہ نے ان کی بیان کردہ حدیث کو"حسن" کہہ کرعیسیٰ مذکور کی توثیق کردی ہے۔)
خلاصہ یہ ہے کہ عیسیٰ بن حطان جمہور محدثین کے نزدیک ثقہ ہیں۔
5۔مسلم بن سلام الحنفی:انھیں درج ذیل محدثین نے ثقہ قراردیاہے:
1۔ابن حبان (ذکرہ فی کتاب الثقات5؍395)
2۔ابن شاہین (ثقات ابن شاہین:1391)
3۔ابو نعیم(ابو نعیم الفضل بن دکین الکوفی نے کہا: "كان مسلم أحد الثقات المأمونين"(مسائل محمد بن عثمان بن ابی شیبہ :7 بتحقیقی)
4۔الترمذی (امام ترمذی نے مسلم الحنفی کی حدیث کو"حسن" کہہ کر ان کی توثیق کردی ہے۔)
خلاصہ یہ ہے کہ مسلم بن سلام الحنفی ثقہ ہیں۔
تنبیہ: شعیب ارناؤوط نے یہ دعویٰ کررکھا ہے کہ:
"ولم يوثقه غير المولف"یعنی اس راوی کو ابن حبان کے سوا ،کسی دوسرے نےثقہ نہیں کہا۔یہ دعویٰ اصلاً باطل ہے،کیونکہ مسلم مذکور کو ابن حبان کے علاوہ،ترمذی،ابن شاہین اور ابونعیم نے بھی ثقہ قرار دیاہے ،اسی طرح ابن القطان الفاسی کا مسلم مذکور کو"مجہول الحال" کہہ کر"هذا حديث لا يصح" کہنا بھی مردود ہے۔والحمدللہ
6۔علی بن طلق ،صحابی ہیں رضی اللہ عنہ ،امام دارمی نے فرمایا کہ علی بن طلق صحابی ہیں۔(دیکھئے سنن الدارمی:ص 208 ح1146)
اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ شعیب ارناؤوط وغیرہ کا اس حدیث کو ضعیف کہنا غلط ہے۔
حق یہی ہے کہ یہ حدیث بلحاظ سند حسن لذاتہ ہے اور بلحاظ شواہد صحیح ہے۔
شواہد کاذکر: (1) ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: