کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 221
"ولان الصَّحَابَة رَضِيَ اللّٰه عَنْهُمْ، مَسَحُوا عَلَى الْجَوَارِبِ ، وَلَمْ يَظْهَرْ لَهُمْ مُخَالِفٌ فِي عَصْرِهِمْ ، فَكَانَ إجْمَاعًا "
’’ اور چونکہ صحابہ نے جرابوں پر مسح کیاہے اور ان کے زمانے میں ان کا کوئی مخالف ظاہر نہیں ہوا لہذا اس پر اجماع ہے کہ جرابوں پر مسح کرنا صحیح ہے۔‘‘ (المغنی 1؍181 مسئلہ 426)
خفین پر مسح متواتر احادیث سے ثابت ہے جرابیں بھی خفین کی ایک قسم ہیں جیسا کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ ابراہیم نخعی اور نافع وغیرہم سے مروی ہے۔جو لوگ جرابوں پرمسح کے منکر ہیں،ان کے پاس قرآن ،حدیث اور اجماع سے ایک بھی صریح دلیل نہیں ہے۔
1۔امام ابن المنذر النیسابوری رحمہ اللہ نے فرمایا:"حدثنا محمد بن عبدالوهاب:حدثنا جعفر بن عون:حدثنا يزيد بن مردانبة:حدثناالوليد بن سريع عن عمرو بن حريث قال: رأيت علياً بال ثم توضأ ومسح على الجوربين"
عمرو بن حریث( رضی اللہ عنہ ) نے کہا:میں نے دیکھا(سیدنا) علی رضی اللہ عنہ نے پیشاب کیا،پھر وضو کیا اور جرابوں پر مسح کیا۔(الاوسط ج1ص 462 وفی الاصل : مردانیۃ وھو خطا مطبعی)
اس کی سند صحیح ہے۔
2۔سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے جرابوں پر مسح کیا۔
دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ (1؍188 ح1979) وسندہ حسن
3۔سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے جرابوں پر مسح کیا۔دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ (1؍189ح 1984) وسندہ صحیح
4۔سیدنا عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے جرابوں پر مسح کیا۔دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ(1؍189ح1987) اور اس کی سند صحیح ہے۔
5۔سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے جرابوں پر مسح کیا۔دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ(1؍189ح1990)وسندہ حسن
ابن منذر نے کہا:(امام) اسحاق بن راہویہ نے فرمایا:’’ صحابہ کا اس مسئلے پر کوئی اختلاف