کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 211
"وَهُوَ ( أي المني) طَاهِرٌ في أَشْهَرُ الرِّوَايَتَيْنِ" یعنی ہمارے مذہب میں مشہورترین روایت کے مطابق منی پاک ہے۔(غنیۃ الطالبین مترجم ص 70) اور حنبلی مذہب کی کتاب الانصاف فی معرفۃ الراجح من الخلاف میں صراحت ہے کہ : "ومني الاآدمي طاهر هذا المذهب مطلقا وعليه جماهير الاصحاب.....الخ" ’’ یعنی حنبلی مذہب میں مطلقاً آدمی کی منی طاہرہے اور جمہور اصحاب کا یہی مذہب ہے۔‘‘ (الانصاف فی معرفۃ الراجح من الخلاف 1؍340۔341) امام نووی رحمہ اللہ نے کہا: " ذهب كثير إلى أن المني طاهر . روي ذلك عن علي بن أبي طالب وسعد بن أبي وقاص وابن عمر وعائشة وداود وأحمد في أصح الروايتين وهو مذهب الشافعي وأصحاب الحديث " یعنی بہت سارے اہل علم منی کو طاہر کہتے ہیں حضرت علی مرتضیٰ وسعد بن ابی وقاص وابن عمر وعائشہ رضی اللہ عنہا جیسے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے یہی مروی ہے اور امام داود ظاہری کایہی مسلک ہے امام احمد کی صحیح ترین روایت یہی ہے کہ منی پاک ہے ۔امام شافعی رحمہ اللہ واہل حدیث کا یہی مذہب ہے کہ منی پاک ہے۔(شرح مسلم للنووی باب حکم المنی ج1 ص 140 والمجموع للنووی ابواب الطہارۃ) بعض علمائے اہل حدیث طہارت منی کے قائل ہیں اور ان کے اختیار کردہ موقف کی موافقت خلیفہ راشد علی مرتضیٰ اور متعدد صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم وتابعین رحمہ اللہ و ائمہ دین کیے ہوئے ہیں انھوں نے اپنی ذاتی تحقیق سے اسی موقف کو صحیح سمجھا ہے لیکن امام شوکانی ونواب صدیق اور متعدد محقق سلفی علماء نجاست منی ہی کے قائل ہیں۔ (نیل الاوطار ج1ص 67 وتحفۃ الاحوذی شرح ترمذی ج1ص۔115ومرعاۃ شرح مشکوٰۃ کتاب الطہارۃ ج2 ص196وغایۃ المقصود ج1) دریں صورت فرقہ بریلویہ ودیوبندیہ کا علی الاطلاق اسے غیر مقلدوں کا مذہب قرار دینامحض تقلید پرستی والی تلبیس کاری وکذب بیانی ہے پھر جو مسئلہ صحابہ رضی اللہ عنہم سے لے کر فرقہ دیوبندیہ وبریلویہ کی ولادت سے پہلے اہل علم کے یہاں مختلف فیہ رہا،اس میں اپنی تحقیق کے