کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 210
غسل سے فارغ ہونے کے بعد پاؤں دھونے چاہییں جیسا کہ دوسری احادیث سے ثابت ہے ۔غسل جنابت والی کسی روایت میں سر کے مسح کا ذکر نہیں آیا۔(دیکھئے فتح الباری 1؍363 تحت ح:259)
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ بھی غسل جنابت میں سر کے مسح کے قائل نہیں تھے۔دیکھئے مسائل ابی داود (ص 19 باب الجنب والحائض) اور مالکیہ کابھی یہی مسلک ہے۔(23 ربیع الثانی 1427ھ) (الحدیث:27)
کیامنی پاک ہے؟
سوال: کیا منی پاک ہے؟بعض لوگ اہلحدیث کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ وہ منی کو صاف(پاک) قرار دیتے ہیں۔(محمد جلال محمدی بن عبدالحنان ،شرینگل ضلع دیر)
الجواب: منی کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے۔
(ہمارے نزدیک راجح یہ ہے کہ منی ناپاک ،پلید اور نجس ہے)
حنفیوں کے چچازاد بھائی شوافع اسے پاک سمجھتے ہیں جیسا کہ محمد تقی عثمانی دیوبندی نے کہا:
’’منی کی نجاست وطہارت کے بارے میں اختلاف ہے،اس میں حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم کے دور سے اختلاف چلاآرہا ہے ،صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ اور ابن عباس رضی اللہ عنہ اور ائمہ میں سے امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ کے نزدیک منی طاہر ہے۔۔۔‘‘ (درس ترمذی ج1ص 346)
طاہر پاک کو کہتے ہیں۔یادرہے کہ ہمارے نزدیک منی ناپاک ہے جیسا کہ میں نے کئی سال پہلے ایک سوال کے جواب میں لکھا تھا،یہ سوال وجواب درج ذیل ہیں:
سوال: ایک مسئلہ جو بریلوی ودیوبندی حضرات بڑا اچھالتے ہیں کہ’’ اہلحدیث کے نزدیک منی پاک ہے۔‘‘ منی کے بارے میں مسلک اہل حدیث واضح فرمائیں اور دلائل بھی ذکر کریں؟ (ایک سائل)
الجواب: منی کے بارے میں ۔۔۔محمد رئیس ندوی لکھتے ہیں:
’’ ہم کہتے ہیں کہ فرقہ بریلویہ اور فرقہ دیوبندیہ کے پیران پیر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ نے کہا: