کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 174
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ:"مَنْ صَمَتَ نَجَا " ’’جو خاموش رہا اس نے نجات پائی۔‘‘
(کتاب الزہد لابن المبارک :385 وسندہ حسن ،سنن الترمذی :2501)
خلاصہ التحقیق: یہ بات تو ثابت ہے کہ مشہور تابعی ثابت بن اسلم البنانی رحمہ اللہ قبر میں نماز پڑھنے کی دعا کرتے تھے مگر یہ بات ثابت نہیں ہے کہ انھوں نے قبر میں نماز پڑھی ہے۔ضعیف ومتروک راویوں کی روایات کی بنیاد پر اس قسم کے دعوے کرنا کہ ثابت رحمہ اللہ قبر میں نماز پڑھتے تھے ،غلط اور مردود ہے۔(5؍جمادی الاولیٰ 1427ھ) (الحدیث:28)
اہل بیت میں ازواج مطہرات شامل ہیں
سوال: قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا ہے کہ ہم نے آپ کے اہل بیت کو پاک کردیا ہے۔سورۃ الاحزاب(آیت:33) اس پاک کرنے کاکیا مطلب ہے کیوں کہ اس آیت کو بنیاد بناکر ائمہ معصومین کا عقیدہ گھڑا گیا ہے۔(ایک سائل)
الجواب: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا:
"نزلت في نساء النبي صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" ’’یہ آیت خاص طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔‘‘ (تفسیر بن ابی حاتم وتفسیر ابن کثیر 3؍491 ،دوسرا نسخہ 5؍169)
اس کی سند’’حسن‘‘ ہے،اس کے راوی امام عکرمہ اس بات پر مباہلہ کرنے کو تیار تھے کہ اس آیت سے مراد ازواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
قرآن کریم سے ثابت ہے کہ بیویاں اہل بیت میں شامل ہوتی ہیں۔(دیکھیں سورہ ٔہود :71۔73)
آیت مذکورہ میں طہارۃ سے معصومین مراد لینا نہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے نہ تابعین رحمہ اللہ اور نہ ائمہ اہل سنت سے ثابت ہے بلکہ تطہیر سے گناہ،شرک،شیطان ،افعال خبیثہ اور اخلاق ذمیمہ سے طہارت مراد ہے۔دیکھئے احکام القرآن للقاضی ابی بکر بن العربی ص 429 عقیدہ ائمہ معصومین صرف روافض کا من گھڑت عقیدہ ہے۔(الحدیث :51)