کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 164
الجواب: یہ بات صحیح ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فداہ ابی وامی وروحی کا جسم اطہر مبارک مدینے والی قبر میں اور روح مبارک جنت میں ہے جیسا کہ آپ کی ذکر کردہ حدیث،حدیث بخاری سے واضح ہے۔(شہادت ،فروری 2004ء)
قبر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات کا مسئلہ
سوال: اس میں کوئی شک نہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر مبارک میں زندہ ہیں۔سوال یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ زندگی اُخروی وبرزخی زندگی ہے یا دنیاوی زندگی ہے؟ ادلہ اربعہ جواب دیں ،جزاکم اللہ خیرا (ایک سائل)
الجواب: 1۔اس بات میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کی زندگی گزار کر فوت ہوگئے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:"إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَّيِّتُونَ "(الزمر:30)
’’بے شک تم وفات پانے والے ہو اور یہ لوگ بھی مرنے والے ہیں۔‘‘
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
"أَلا مَنْ كَانَ يَعْبُدُ مُحَمَّدًا فَإِنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ مَاتَ"الخ
’’سن لو! جوشخص محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی عبادت کرتا تھا تو بے شک محمد صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے ہیں۔‘‘ (صحیح البخاری :3668)
اس موقع پر سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ نے:"وَمَا مُحَمَّدٌ إِلاَّ رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ"الخ (آل عمران:144) والی آیت تلاوت فرمائی تھی۔ ان سے یہ آیت سن کر (تمام) صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے یہ آیت پڑھنی شروع کردی۔ (البخاری:1242،1241)
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے بھی اسے تسلیم کرلیا۔دیکھئے صحیح البخاری(4454)
معلوم ہوا کہ اس پر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا اجماع ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے ہیں۔
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
"مات النبي صلى اللّٰه عليه وسلم"الخ " نبی صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے ہیں۔(صحیح البخاری :4446)