کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 138
کی بلاکیف صفتیں ہیں اور یہ نہیں کہنا چاہیے کہ اس کا ہاتھ اس کی قدرت اور نعمت ہے کیونکہ اس(طرح کہنے) میں صفت کا ابطال ہے اور یہ قول قدریوں اور معتزلہ کاہے،لیکن(کہنا یہ چاہیے کہ) اس (اللہ) کا ہاتھ اس کی صفت ہے بلاکیف‘‘(ص19 ومع شرح القاری ص36،37) اس کے برخلاف خلیل احمد سہارنپوری دیوبندی نے لکھا ہے: ’’مثلاً یہ کہ ممکن ہے استواء سے مراد غلبہ ہو اور ہاتھ سے مراد(قدرت) تو یہ بھی ہمارے نزدیک حق ہے۔‘‘ (المہند ص 42 جواب سوال:13،14 بدعتی کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم ص18) معلوم ہوا کہ اس کتاب(الفقہ الاکبر) کے مطابق دیوبندی حضرات معتزلہ کے مذہب پر ہیں۔ 3۔امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی طرف منسوب کتاب"الصلوٰۃ"ان سے ثابت نہیں ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "وكتاب الرسالة في الصلاة قلت (أي الذهبي) هو موضوع على الامام " ’’یعنی یہ کتاب موضوع(اور من گھڑت) طور پر امام(احمد) کی طرف منسوب کردی گئی ہے۔‘‘(سیر اعلام النبلاء11؍330) تنبیہ: نماز نبوی کے مقدمۃ التحقیق(ص 18) میں’’اور امام احمد بن محمد بن حنبل رحمہ اللہ (متوفی 241) کی کتاب الصلوۃ وغیرہ‘‘کے الفاظ مکتبہ دارالسلام والوں کی غلطی کی وجہ سے چھپ گئے ہیں۔ میں اس عبارت سے بری ہوں ،مدیر مکتبہ دارالسلام نے اس عبارت مذکورہ کے بارے میں اپنے پیڈ پر لکھ کردیا کہ: ’’تسامح کی وجہ سے چھپ گئی ہے۔ جس پر ادارہ مقدمۃ التحقیق کے مؤلف سے معذرت خواہ ہے،عبدالعظیم اسد،دارالسلام لاہور 2000؍8؍18‘‘ اس معذرت نامہ کی اصل میرے پاس محفوظ ہے۔ تنبیہ: جدید ایڈیشن میں’’ادارہ دارلسلام‘‘ نے اس تسامح کی تصحیح کردی ہے یعنی اس عبارت کو حذف کردیا گیا ہے۔ 4۔امام مالک رحمہ اللہ (کے مذہب) کی طرف منسوب’’المدونۃ الکبریٰ‘‘غیر مستند کتاب ہے۔