کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 135
ادارہ اس مخطوطہ کی شایان شان اشاعت کا اہتمام کردے۔‘‘ (ماہنامہ اہلسنت گجرات ،اگست 2003ء ص 4) عرض ہے کہ بریلوی ودیوبندی دونوں گروہ،اہلسنت نہیں ہیں،ان کے اصول وعقائد اہل سنت سے مختلف ہیں۔ تنبیہ: بریلوی ودیوبندی حضرات حنفی بھی نہیں ہیں۔ مصنف عبدالرزاق کے اس نو دریافت شدہ مخطوطے سے استدلال اسی وقت کیا جاسکتا ہے جب اس میں درج ذیل شرائط موجود ہوں: 1۔ناسخ مخطوطہ ثقہ وصدوق ہو۔ 2۔اس بات کا ثبوت ہو کہ یہ مخطوطہ واقعی اسی ناسخ نے لکھا ہے۔ 3۔صاحب ناسخ مخطوطہ سے لے کر امام عبدالرزاق تک سند صحیح وحسن ہو۔ 4۔امام عبدالرزاق سے لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یا صاحب قول تک سند صحیح وحسن ہو۔ 5۔اس مخطوطے میں وہ تمام شرائط موجود ہوں جن کا تذکرہ،اس مضمون میں کیاگیا ہے۔ چار(4) من گھڑت کتابیں آخر میں دو من گھڑت ،موضوع اور باطل کتابوں کا ذکرپیش خدمت ہے جو دو مشہور اماموں کی طرف منسوب کر دی گئی ہیں۔حالانکہ یہ دونوں امام ان دوکتابوں سے بری ہیں۔ 1۔فقہ الاکبر،المنسوب الی الامام الشافعی رحمہ اللہ امام شافعی رحمہ اللہ کی طرف’’الفقہ الاکبر‘‘کے نام سے ایک کتاب منسوب کی گئی ہے جسے "الکوکب الازھر شرح الفقہ الاکبر"کے نام سے مصطفیٰ احمد الباز نے"المکتبۃ التجاریہ مکہ مکرمہ"سعودی عرب سے شائع کیا ہے۔ اس کتاب کے موضوع و من گھڑت ہونے کے چند دلائل درج ذیل ہیں: 1:اس کا ناسخ(کاتب) نا معلوم ہے۔ 2۔ناسخ سے لے کر امام شافعی تک سند نا معلوم ہے۔