کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 123
الجواب: آزر کے بارے میں دو مذہب مشہور ہیں:
1۔ابراہیم علیہ السلام کے والد کانام آزر ہے ۔
2۔آزر،ابراہیم علیہ السلام کا والد نہیں ہے۔
میری تحقیق میں پہلا مذہب ہی صحیح اورحق ہے۔
1۔مذہب اول کے دلائل درج ذیل ہیں:
1۔قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ آزَرَ أَتَتَّخِذُ أَصْنَامًا آلِهَةً "(سورۃ الانعام:74)
ویاد کن چون گفت ابراہیم پدرخواہ آزر را خدا میگیری بتان را۔(فارسی ترجمہ از شاہ ولی اللہ الدھلوی ص 166)
اورجب کہا ابراہیم علیہ السلام نے اپنے باپ آزر کو،تو کیاپکڑتا ہے مورتوں کو خدا؟
(اردو ترجمہ ازشاہ عبدالقادر دہلوی ص 166)
2۔سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"يَلْقَى إِبْرَاهِيمُ أَبَاهُ آزَرَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَى وَجْهِ آزَرَ قَتَرَةٌ وَغَبَرَةٌ...الخ"
’’ابراہیم علیہ السلام قیامت کے دن اپنے باپ آزر سے ملاقات کریں گے....الخ‘‘(صحیح بخاری:3350)
3تا9: قرآن مجید میں درج ذیل آیات مبارکہ میں " لِأَبِيهِ "کہہ کرابراہیم علیہ السلام کےبت پرست والد کا ذکر کیا گیا ہے۔(3) سورۃ التوبہ،آیت:114)
(4)سورۃ الممتحنہ:4(5) مریم:42(6) الانبیاء علیہ السلام :52) (7) الشعراء :70
(8) الصافات:85 (9) الزخرف:26۔
10۔اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کا قول نقل کیا :"وَاغْفِرْ لِأَبِي إِنَّهُ كَانَ مِنَ الضَّالِّينَ"’’ اور میرے باپ کی مغفرت کر،بے شک وہ گمراہوں میں سےتھا۔‘‘(سورۃ الشعراء:86)
ابراہیم علیہ السلام نے بار بار يـاأبَتِ کہہ کر اپنے والد کو مخاطب کیا۔
(11) سورہ ٔمریم :42 (12) مریم:43 (13) مریم:44 (14) مریم:45