کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 104
سبقت لے جاتی تو وہ نظر ہوتی۔(السنن الکبریٰ 9؍348وسندہ صحیح ،سنن الترمذی :2059وقال:’’حسن صحیح ‘‘ وللحدیث شاھد صحیح فی صحیح مسلم 2198(5726) سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے(مجھے) حکم دیا کہ نظر کا دم کرو۔(صحیح بخاری:5738وصحیح مسلم :2195(5720۔5722) سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نظر کے(علاج کے) لیے دم کی اجازت دی ہے۔(صحیح مسلم :2196(5724) سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لڑکی کے بارے میں فرمایا: "اسْتَرْقُوا لَهَا فَإِنَّ بِهَا النَّظْرَةَ" ’’اسے دم کراؤ کیونکہ اسے نظر لگی ہے۔‘‘ (صحیح بخاری:5739وصحیح مسلم:2197(5725) سیدنا جابر بن عبداللہ الانصاری رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ ایک حدیث کا خلاصہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نظر لگ جانے پر دم کی اجازت دی ہے۔(دیکھئے صحیح مسلم :2198(5726) سیدنا بریدہ بن الحصیب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ دم صرف نظر یا ڈسے جانے کی بنا پر ہے۔(صحیح مسلم:220(527) سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لاَ رُقْيَةَ إِلاّ مِنْ عَيْنٍ أَوْ حُمّةٍ" ’’دم صرف نظر اور ڈسے ہوئے(کے علاج) کے لیے ہے۔‘‘ (سنن ابی داود:3884) وسندہ صحیح ورواه البخاری:5705 موقوفا وسندہ صحیح والمرفوع والموقوف صحیحان والحمدللّٰہ) سیدنا ابو امامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والد سہل حنیف( رضی اللہ عنہ ) نے غسل کیاتو عامر بن ربیعہ( رضی اللہ عنہ ) نے انھیں دیکھا لیا اور کہا:میں نے کسی کنواری کو بھی اتنی خوبصورت جلد والی نہیں دیکھا۔سہل بن حنیف( رضی اللہ عنہ ) شدید بیمار ہوگئے۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہواتو آپ نے فرمایا:تم اپنے بھائیوں کو کیوں قتل کرنا چاہتے ہو؟تم نے برکت کی د عا کیوں نہیں کی؟ "إِنَّ الْعَيْنَ حَقٌّ " ’’بے شک نظر حق ہے۔‘‘ (موطاامام مالک 2؍938 ح1810 وسندہ صحیح وصححہ ابن حبان، الموارد:1424)