کتاب: توحید کی آواز - صفحہ 15
کہ اس کے ماننے والوں نے رد وبدل کے ذریعے سے اس کی اصل صورت کو مسخ کر دیا۔اس باب کے مندرجات جہاں دلچسپ ہیں، وہاں ذاتِ باری تعالیٰ کے بارے میں ایمان کو مستحکم کرنے کا باعث بھی ہیں۔اس میں معرفتِ الٰہی کے عقلی و نقلی دلائل کو اس انداز سے پیش کیا گیا ہے کہ طالبِ حق اس کے ذریعے سے بآسانی منزلِ مقصود تک پہنچ سکتا ہے۔ ٭ سادہ لوح مسلمان اللہ کو خالق اور رازق ماننے ہی کو کل توحید سمجھتے ہیں۔توحید الوہیت اور توحید اسماء و صفات سے ناآشنا ہیں، اسی لیے وہ ان میں شرک کے مرتکب ٹھہرتے ہیں۔دوسرے باب میں توحید کی تعریف اور اس کی اقسام کو بڑی شرح و بسط سے بیان کر دیا گیا ہے۔اہل اسلام کے ہاں توحید میں بگاڑ کیسے، کیوں اور کب آیا؟ ان تمام سوالوں کے جوابات بھی اس باب کا حصہ ہیں۔فلسفہ وحدت الوجود اور باطنیت نے توحیدِ خالص میں جس قدر دراڑیں ڈالیں شاید ہی کسی دوسری چیز نے اسے اتنا نقصان پہنچایا ہو۔اس کی بیخ کنی بھی اس باب کا اہم جز ہے۔اس کے علاوہ دورِ حاضر کے حساس اور انتہائی نازک مسئلے ’’تکفیر‘‘ کو بھی قرآن و سنت کے دلائل کی روشنی میں تفصیل سے بیان کر دیا گیا ہے۔ ٭ تیسرے باب میں انیس کے قریب توحید کے منافی امور کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔یہی وہ امور ہیں جن کی حقیقت عموماً مخفی رہ جاتی ہے یا ان کی غلط توجیہ اور تفسیر کی وجہ سے لوگ راہِ مستقیم سے ہٹ جاتے ہیں۔ کسی چیز کی صحیح حقیقت کو جاننے کے لیے اس کی ضد کا صحیح علم ہونا بھی ضروری ہے۔اس لیے توحید کا صحیح ادراک اس وقت تک ممکن نہیں جب تک شرک کی حقیقت معلوم نہ ہو۔ ٭ چوتھے باب میں شرک کی تعریف، اقسام، مظاہر اور حقیقت کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔کیا امت مسلمہ شرک کا ارتکاب نہیں کر سکتی؟ موجودہ دور میں کچھ لوگوں نے اس سیدھے اور صاف مسئلے کو الجھا کر رکھ دیا ہے اور لا یعنی قسم کے اشکالات کے ذریعے سے عوام الناس کے ذہن خراب کرنے کی کوشش کی ہے، ’’توحید کی آواز‘‘ میں جہاں ان اشکالات کا تسلی بخش جواب دیا گیا ہے، وہاں اس حوالے سے پیدا