کتاب: ٹوپی و پگڑی سے یا ننگے سر نماز ؟ - صفحہ 12
چوتھی حدیث: دستار و عمامہ یا پگڑی و ٹوپی کی فضیلت کے بارے میں ایک اور روایت بھی ہے، جس میں ایک دو سرا انداز وارد ہوا ہے اور عمامہ پہن کر نماز پرھنے کو دس ہزار نیکیاں کرنے کے برابر قرار دیا گیا ہے۔ چنانچہ الفردوس دیلمی کے حوالہ سے ذیل الاحادیث الموضوعہ(صفحہ ۱۱۱ )میں امام سیوطی ؒ نے یہ روایت وارد کی ہے۔ جو کہ حضرت انس رضی اﷲ عنہ سے مر فوعاً مروی ہے۔ اس روایت میں ہے:
{اَلصَّلوٰۃُ فِی الْعِمَامَۃِ تَعْدِلُ بِعَشَرَۃِ آلاَفِ حَسَنَۃٍ}
’’عمامہ باندھ کر نماز پڑھنا دس ہزار نیکیاں کرنے کے برابر ہے۔‘‘
استنادی حیثیّت: امام سیوطی ؒ نے اس روایت کو ذیل الاحادیث الموضوعہ یعنی من گھڑت احادیث کے ضمیمہ میں نقل کیا ہے اور اس کی سند کے ایک راوی ابان کو ’’متّہم‘‘ لکھا ہے۔ اور ابن عراق نے ’’تنزیہ الشریعہ‘‘ نامی کتاب (۲/۲۵۷) میں ان کی متابعت کرتے ہوئے اس راوی کو متّہم ہی قرار دیا ہے۔
اور حافظ ابن حجر ؒ کی پیروی کرتے ہوئے ان کے شاگرد حافظ سخاوی ؒ نے اپنی کتاب ’’المقاصدالحسنۃ‘‘ صفحہ ۱۲۴ میں اس روایت کے بارے میں کہا ہے:
{اِنَّہٗ مَوْضُوْعٌ}
’’یہ روایت من گھڑت ہے۔‘‘
اور ملّا علی قاری نے ’’موضوعات‘‘ صفحہ ۵۱ میں مالکی فقیہہ شیخ ضوفی سے اس کے بارے میں لکھا ہے:
{اِنَّہٗ حَدِیْثٌْ بَاطِلٌ}
’’کہ یہ روایت باطل ہے ۔‘‘(۷)
اور عمامہ کی فضیلت کے بارے میں ممکن ہے کچھ اور احادیث بھی ہوں۔ لہٰذا اس سلسلہ میں ایک قاعدہ کلیہ ذہن میں رکھیں جو کہ علّامہ ابن قیّم ؒ کی ایک مختصر مگر نفیس ترین کتاب ’’المنارالمنیف فی الصحیح و الضعیف‘‘ کے آخر میں ’’ کلیات فی احادیث غیر صحیحۃ‘‘ کے عنوان کے تحت درج