کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 9
برابر قریب ہوتا ہوں ۔اور اگر وہ میری طرف چل کر آئے تو میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں ۔‘‘ اور آپ سے ہی ایک دوسری روایت میں ہے؛ فرماتے ہیں :رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’اے ابن آدم! اگر تو مجھے اپنے دل میں یاد کرے گا تو میں تجھے اپنے دل میں یاد کروں گا۔ اور اگر تو مجھے جماعت میں یاد کرے تو میں بھی تجھے ملائکہ کی جماعت میں يااس سے بہترجماعت میں یاد کرتا ہوں اگر وہ مجھ سے ایک بالشت قریب ہو تو میں ایک گز اس کے قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک گز قریب ہوتا ہے تو میں اس سے دو گز قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آئے تو میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں ۔‘‘ حضرت قتادہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :’’ اللہ بہت جلد مغفرت فرمانے والے ہیں ۔‘‘ [صحيح: رواه البخاري في التوحيد (7536).] 5۔ حضرت شريح رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :میں نے اصحاب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میں سے ایک آدمی سے سنا؛ وہ کہہ رہا تھا:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : (( يابنَ آدمَ! قُمْ إليَّ أَمْشِ إلَيْكَ، وَامْشِ إليَّ أُهَرْوِل إِلَيْكَ.)) ُْْ’’اے ابن آدم!میری طرف اٹھو تومیں تيری طرف چلو ں گا؛ تم میری طرف چلو میں تمھاری طرف دوڑ کر آؤں گا۔‘‘[صحيح: رواه أحمد (15925).] 6۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : (( يٰا ابْنَ آدمَ إِذَا ذَكَرْتَنِيْ خَالِيًا ذَكَرْتُكَ خَالِيًا، وَإِذَا ذَكَرْتَنِي فِي مَلأٍ ذَكَرْتُكَ فِي ملَا ٍٔ خَيْرٍ مِنَ الَّذِيْنَ تَذْكُرُنِي فِيْهِمْ.)) ’’اے ابن آدم! جب تم مجھے تنہائی میں یاد کرتے ہو تو میں بھی تمہیں تنہائی میں یاد کرتا ہوں ۔اور اگر تو مجھے جماعت میں یاد کرے تو میں بھی تجھے اس سے بہترجماعت میں یاد کرتا ہوں جن میں تو مجھے یاد کرتا ہے۔‘‘ [حسن: رواه البزار (5138)، والطبراني في الكبير (12/64).]