کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 8
(( أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي وَأَنَا مَعَهُ إِذَا ذَکَرَنِي فَإِنْ ذَکَرَنِي فِي نَفْسِهِ ذَکَرْتُهُ فِي نَفْسِي وَإِنْ ذَکَرَنِي فِي مَلَإٍ ذَکَرْتُهُ فِي مَلَإٍ خَيْرٍ مِنْهُمْ وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَيَّ بِشِبْرٍ تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ ذِرَاعًا وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَيَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ بَاعًا وَإِنْ أَتَانِي يَمْشِي أَتَيْتُهُ هَرْوَلَةً۔)) ’’ میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں جو میرے متعلق وہ رکھتا ہے اور میں اس کے ساتھ ہوں جب وہ مجھے یاد کرے اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اس کو اپنے دل میں یاد کرتا ہوں اور اگر مجھے جماعت میں یاد کرے تو میں بھی اسے ان سے بہترجماعت میں یاد کرتا ہوں ۔ اگر وہ مجھ سے ایک بالشت قریب ہو تو میں ایک گز اس کے قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک گز قریب ہوتا ہے تو میں اس سے دو گز قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آئے تو میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں ۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في التوحيد (7405)، ومسلم في الذكر والدعاء (2675). 2۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بیشک اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ’’جب ميرا بندہ مجھ سے ایک بالشت قریب ہو تو میں ایک گز اس کے قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک گز قریب ہوتا ہے تو میں اس سے دو بازؤوں کا پھیلاؤقریب ہوتا ہوں اور اگر وہ دو بازؤوں کا پھیلاؤقریب ہو تو میں اس سے زيادہ تيز اس کی طرف آتا ہوں ۔‘‘ {صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2675: 3).} 3۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’ میں اپنے بندے کے ساتھ ہوتا ہوں جب وہ مجھےیاد کرتاہے؛ اور ميرے نام کے ساتھ اس کے ہونٹ حرکت کرتے ہیں ۔‘‘ ( صحيح: رواه ابن ماجه (3792)، وأحمد (10968)۔ 4۔حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :. ’’جب ميرا بندہ مجھ سے ایک بالشت قریب آتا ہے تو میں ایک گز اس کے قریب آتا ہوں ۔ اور اگر وہ ایک گز قریب ہوتا ہے تو میں اس سے دونوں ہاتھوں کے پھیلاؤ کے