کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 70
’’اے اللہ! بلاشبہ میں تجھ سے اس لیے سوال کررہا ہوں کہ میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ تو ہی اللہ ہے۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا ہے۔ ایسا بے نیاز ہے کہ جس کی نہ کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی اولاد ہے اور کوئی بھی اس کا ہم پلہ نہیں ۔‘‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم نے یقیناََ اللہ تعالیٰ کے اس اسم مبارک کے وسیلہ سے دعا مانگی ہے؛ کہ جب اس کے وسیلہ سے مانگا جائے تو دیا جاتا ہے اور جب دعا کی جائے تو قبول کی جاتی ہے ۔‘‘ صحيح: رواه أبو داود (1493، 1494)، وابن ماجه (3857)، والترمذي (3475)، وصحّحه ابن حبان (891)، والحاكم (1/504). 131 ۔حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم؛ جب اس کے وسیلہ سے دعا کی جائے تو قبول کی جاتی ہے؛ قرآن کی تین سورتوں میں ہے : البقرة؛ آل عمران، اور طه۔‘‘ حسن: رواه الطحاوي في شرح المشكل (176)، والطبراني في الكبير (8/282)، والحاكم (1/505-506). واللفظ للطبراني، امام حاکم رحمۃ اللہ علیہ نے یہ الفاظ زیادہ روایت کیے ہیں : امام قاسم رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:’’ میں نے تلاش کیا تو سورت بقرہ میں آیت الکرسی پائی۔ ﴿ اَللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ ۚ اَلْـحَيُّ الْقَيُّوْمُ﴾’’اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔‘‘ اور سورہ آل عمران میں : ﴿الۗـۗمَّ ۝۱ اللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ ۙ الْـحَيُّ الْقَيُّوْمُ ۝۲ ﴾ ’’اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔‘‘ اور سورہ طہ میں : ﴿وَعَنَتِ الْوُجُوْهُ لِلْحَيِّ الْقَيُّوْمِ ۭ وَقَدْ خَابَ مَنْ حَمَلَ ظُلْمًا۝۱۱۱﴾.’’سب چہرے اس زندہ و پائندہ ہستی کے سامنے جھک جائیں گے اور جس نے ظلم کا بوجھ اٹھایا وہ نامراد ہوا۔‘‘ 132۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ؛فرماتے ہیں : ’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔اور ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا؛