کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 7
جامع اذکار کا بیان (1): باب :ذکر کی فضیلت کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : فَاذْكُرُوْنِيْٓ اَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوْا لِيْ وَلَا تَكْفُرُوْنِ۝۱۵۲ۧ﴾ [البقرة: 152] ’’پس مجھے یاد کرو میں تم کو یاد کرونگا اور میری شکر گزاری کرو اور میری ناشکری مت کرو۔‘‘ اوراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : وَالذّٰكِرِيْنَ اللہَ كَثِيْرًا وَّالذّٰكِرٰتِ۝۰ۙ اَعَدَّ اللہُ لَہُمْ مَّغْفِرَۃً وَّاَجْرًا عَظِيْمًا ۝۳۵ ﴾[الأحزاب: 35]. ’’ا ور بکثرت اللہ کویاد کرنے والے مرد اور یاد کرنے والی عورتیں ان کے لیے الله تعالیٰ نے مغفرت اور اجر عظیم تیار کر رکھا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللہَ ذِكْرًا كَثِيْرًا۝۴۱ۙ﴾[ الأحزاب: 41]. ’’ اے ایمان والو! تم الله کو خوب کثرت سے یاد کرو۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : وَاذْكُرْ رَّبَّكَ فِيْ نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَّخِيْفَۃً وَّدُوْنَ الْجَہْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ وَلَا تَكُنْ مِّنَ الْغٰفِلِيْنَ﴾ [الأعراف 205]. ’’ اور اپنے رب کی یاد کیا کرو اپنے دل میں عاجزی اور خوف کے ساتھ اور پست آواز کے ساتھ ؛نہ کہ بلند آوازسے؛ صبح اور شام اور اہل غفلت میں شمار مت ہونا۔‘‘ 1۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :