کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 66
طرف اشارہ کیا۔‘‘ اور ایک روایت کے الفاظ ہیں : بیشکنبی صلی اللہ علیہ وسلمجب دعا کرتے تو ہاتھوں کی پشت چہرے کے قریب کرتے ۔ ہاتھوں کی ہتھیلیاں زمین کی طرف کر دیتے۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في صلاة الاستسقاء (896: 6). ]واللفظ الآخر رواه أحمد (12239). (7):باب :آداب دعاء میں سے اللہ تعالیٰ کی ثنا بیان کرنا بھی ہے پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا جائے 123۔عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ’’ میں نمازپڑھ رہا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایک ساتھ تھے ۔جب میں بیٹھا تو اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء بیان کی پھرنبی صلی اللہ علیہ وسلمپر درود بھیجا پھر اپنے لئے دعا کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو مانگو گے عطا کیا جائے گا ؛جومانگو گے عطا کیا جائے گا‘‘ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :یہ حدیث حسن صحیح ہے۔‘‘[حسن: رواه الترمذي (593).] 124۔ صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ’’ ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےسنا؛ ایک شخص کو نماز میں دعا مانگ رہاتھا۔ اس نے نہ تو اللہ کی حمد و ثنا کی تھی اورنہ ہی درود شریف پڑھا تھا۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس نے جلدی کی ہے۔‘‘ پھر اسے بلایا اور اسے یا کسی اور کو کہا کہ: ’’ اگر تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو اسے چاہیے کہ پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء بیان کرے پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجے اور اس کے بعد جو چاہے دعا کرے۔‘‘ صحيح: رواه أبو داود (1481)، والترمذي (3477) وصحّحه ابن خزيمة (710)، والحاكم (1/230).