کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 62
﴿ وَاِذَا سَاَلَكَ عِبَادِيْ عَـنِّىْ فَاِنِّىْ قَرِيْبٌ۰ۭ اُجِيْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ۰ۙ فَلْيَسْتَجِيْبُوْا لِيْ وَلْيُؤْمِنُوْا بِيْ لَعَلَّہُمْ يَرْشُدُوْنَ۱۸۶﴾[ البقرة].
اور جب آپ سے میرے بندے میرے متعلق دریافت کریں تو میں قریب ہی ہوں منظور کرلیتا ہوں (ہر) عرضی درخواست کرنے والے کی جبکہ وہ میرے حضور میں درخواست دے سو ان کو چاہیے کہ میرے احکام کو قبول کیا کریں اور مجھ پر یقین رکھیں امید ہے کہ وہ لوگ رشد (وفلاح) حاصل کرسکیں گے۔‘‘
111۔حضرت أبو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ میں اپنے بندے کے اس گمان کے پاس ہوتا ہو ں جو وہ میرے متعلق رکھتا ہے، اور میں اُس کے ساتھ ہوتا ہوں جب وہ میرا ذکرکرتا ہے۔‘‘
اور ایک روایت کے الفاظ ہیں : ’’ میں اپنے بندے کے اس گمان کے مطابق ہوتا ہو ں جو وہ میرے متعلق رکھتا ہے، اور میں اُس کے ساتھ ہوتا ہوں جب وہ مجھ سے دعا کرتا ہے۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في التوحيد (7405)، ومسلم في الذكر والدعاء (2675: 2).
(4):باب : اللہ تعالیٰ کو سوال کرنا پسند ہے
جب سوال نہ کیا جائے تو اللہ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں
112۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ جو آدمی اللہ تعالیٰ سے سوال نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس سے ناراض ہوجاتا ہے۔‘‘
اور ایک روایت کے الفاظ ہیں :’’ جو آدمی اللہ تعالیٰ سے دعا نہیں کرتا۔‘‘
حسن: رواه الترمذي (3373) واللفظ له ، وابن ماجه (3827)، وأحمد (9719)، واللفظ الآخر لهما ، والحاكم (1/491).
امام حاکم رحمۃ اللہ علیہ نے یہ الفاظ زیادہ روایت کیے ہیں : اللہ تعالیٰ اس سے ناراض ہوجاتا ہے جو ایسا کرتا ہے ؛اور اس کے علاوہ کوئی ایسا نہیں کرتا۔‘‘یعنی دعا۔