کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 59
قول نبی صلی اللہ علیہ وسلم : «((صَلَّی اللَّهُ عَلَيْکِ وَعَلَی زَوْجِکِ )) سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ تجھ پر اور تیرے شوہر پر رحمت نازل فرمائے۔
106۔حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ؛فرماتے ہیں :
’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی جماعت صدقہ لے کر آتی تو آپ فرماتے:
’’ اے اللہ! آل فلاں پر اپنی رحمت نازل فرما۔‘‘
چنانچہ میرے والد صدقہ لے کر آئے تو آپ نے فرمایا: ’’ اے اللہ! آل ابی اوفیٰ پر رحمت نازل فرما۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في الزكاة (1497)، ومسلم في الزكاة (1078).
اس باب کے فقہی مسائل:
تمام انبیاء و مرسلین پر صلاۃ و سلام پڑھا جانا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ وَتَرَكْنَا عَلَيْہِ فِي الْاٰخِرِيْنَ۷۸ۡۖسَلٰمٌ عَلٰي نُوْحٍ فِي الْعٰلَمِيْنَ ۷۹ ﴾ [الصافات]
’’ اور ہم نے اس کا پچھلوں میں باقی رکھا ۔نوح علیہ السلام پر تمام جہانوں میں سلام ہو۔‘‘
حضرت إبراہیم علیہ السلام کے متعلق فرمایا:
﴿ وَتَرَكْنَا عَلَيْہِ فِي الْاٰخِرِيْنَ۱۰۸ۡۖ سَلٰمٌ عَلٰي ابراہیم ۱۰۹ ﴾[الصافات]
’’ اور ہم نے اس کا (ذکر خیر) پچھلوں میں باقی رکھا ۔ابراہیم علیہ السلام پر سلام ہو۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ موسی وہارون کے متعلق فرماتے ہیں :
﴿ وَتَرَكْنَا عَلَيْهِمَا فِي الْاٰخِرِيْنَ ۱۱۹ سَلٰمٌ عَلٰي مُوْسٰى وَهٰرُوْنَ ۱۲۰ ﴾ [ الصافات].
’’ اور ہم نے ان دونوں کے لئے پیچھے آنے والوں میں یہ بات باقی رکھی۔موسیٰ اور ہارون پر سلام ہو۔‘‘
اور تمام انبیاء و مرسلین پر صلاۃ و سلام کے بارے میں احادیث بھی روایت کی گئی ہیں ۔لیکن ان کی اسناد پر کلام ہے۔ امام نووی نے اجماع نقل کیا ہے کہ تمام انبیاء کرام پر درود پڑھنا مشروع ہے۔