کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 51
آغاز کرے پھر نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) پر درود بھیجے پھر اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے۔‘‘[ صحيح: رواه أبو داود (1481)، والترمذي (3477).] (8): باب :نماز جنازہ میں درود دوسری تکبیر کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم پردرود 100۔حضرت ابو امامہ بن سہل بن حنيف رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :  ’’ نمازجنازہ ميں سنت يہ ہے کہ امام تکبیر کہے ؛ پھر سورت فاتحہ پڑھے۔ پھرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھے ۔پھر اخلاص کے ساتھ میت کے لیے دعا کرے۔ قرأت (يعنی سورت فاتحہ کی تلاوت)صرف تکبیر اولیٰ میں ہو ۔ پھر دائیں طرف سلام پھیر دے۔‘‘ [صحيح: رواه عبد الرزاق (6428)] . (9): باب :قنوت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پردرود 101۔حضرت عبدالرحمن بن عبدالقاری سےمنقول ہے ۔آپ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں حضرت عبد اللہ بن ارقم کے ساتھ بیت المال میں ہوا کرتے تھے۔رمضان کی ایک رات حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نکلے تو حضرت عبدالرحمن بن عبدالقاری بھی آپ کے ساتھ تھے: ’’آپ نے مسجد کا چکر لگایا۔ وہاں لوگوں کو بٹے ہوئے دیکھا ؛کہ کوئی الگ نماز پڑھ رہا ہے اور کہیں ایک شخص نماز پڑھ رہا ہے تو اس کے ساتھ کچھ لوگ نماز پڑھتے ہیں ۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ میرا خیال ہے کہ ان سب کو ایک قاری پر متفق کروں تو زیادہ بہتر ہوگا ۔‘‘ پھر اس کا عزم کر کے ان کو ابی بن کعب پر جمع کردیا۔ پھر میں ان کے ساتھ دوسری رات