کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 46
فرمایا جیسے تو نے آل ابراھیم پر برکت نازل کی بیشک تو تعریف و بزرگی والا ہے۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في أحاديث الأنبياء (3369)، ومسلم في الصلاة (407). 89۔حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے عرض کیا : ’’یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام تو ہو گیا؛ ہم درود کیسے پڑھیں ؟تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:یوں پڑھو: (( اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُوْلِکَ کَمَا صَلَّیْتَ عَلَی آلِ اِبْرَاھِیْمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُوْلِکَ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلَی آلِ اِبْرَاھِیْمَ )) ’’اے اللہ اپنے بندے اور رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمت نازل کر جس طرح تو نے آل ابراھیم پر رحمت نازل کی اور اپنے بندے اور رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر برکت نازل فرما جس طرح تو نے ابراھیم علیہ اور آل ابراھیم پر برکت نازل کی۔‘‘ [صحيح: رواه البخاري في الدعوات (6358).] 90۔حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ : ’’ہم سعد بن عباد رضی اللہ عنہ کی مجلس میں تھے کہ ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بشیر بن سعد رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے کا حکم دیا ہے ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کیسے درود بھیجیں ؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے ؛یہاں تک ہم تمنا کرنے لگے کہ آپ سے اس طرح کا سوال نہ کیا جاتا ۔پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم یوں پڑھو: ((اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ)) اور سلام تم پہلے معلوم کرچکے ہو۔