کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 44
صحيح: رواه النسائي (1282)، وأحمد (3666)، وصحّحه ابن حبان (914)، والحاكم (2/421). ٭ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت تھی۔ بیشک اللہ تعالیٰ اور تمام ملائکہ درود پڑھنے والوں کا درود اور سلام پڑھنے والوں کا سلام آپ تک پہنچاتے ہیں ۔ 85۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ نہ اپنے گھروں کو قبرستان بناؤاور نہ ہی میری قبر کو عید گاہ بناؤ َ ؛ مجھ پردرود پڑھو؛ بیشک تمہارا درود مجھ تک پہنچتا ہے بھلے تم جہاں کہیں بھی ہو۔‘‘ [حسن: رواه أبو داود (2042)، وأحمد (8804).] 86۔حضرت أبو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جو کوئی مجھ پر درود و سلام بھیجتا ہے تو اللہ تعالیٰ میری روح کو لوٹا دیتے ہیں یہاں تک کہ میں اس کے سلام کا جواب دیتا ہوں ۔‘‘ [حسن: رواه أبو داود (2041) وأحمد (10815)، والبيهقي في الكبرى (5/245).] ٭ : جان لیجئے کہ یہ حدیث اور اس کے مشابہ دوسری کئی احادیث برزخی حیات کے ساتھ خاص ہیں ۔ اور ان کی کیفیت کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہی ہے۔ برزخی زندگی کو دنیاوی زندگی پر قیاس نہیں کیا جاسکتا۔ کیونکہ اس کو ظاہر پر محمول کرنا محسوسات کے خلاف ہے۔  (3): باب :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کے الفاظ 87۔حضرت عبدالرحمن بن ابی لیلی کہتے ہیں کہ میری ملاقات حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے ہوئی تو آپ نے فرمایا : ‘‘کیا میں تمہیں ایسا تحفہ نہ دوں جسے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے ؟ میں نے عرض کیا: ضرور دیجئے۔ انہوں نے کہا: ہم نے عرض کیا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرہم کس طرح سلام پڑھیں ؛یہ تو ہمیں معلوم ہو گیا ہے۔ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود کیسے پڑھیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اس طرح پڑھو: