کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 434
یہ علاج دیگر معالجات کی نسبت ان کے لیے زیادہ نافع ہے۔ کیونکہ یہ مرض پیوست کے باعث پیدا ہوتا ہے اور گاہے لزج قسم کے غلیظ مادہ سے پیدا ہوتا ہے۔ چنانچہ اس کا علاج مسہلات سے ہوتا ہے اور سرین کی ہڈی میں پکا ہونا اور نرم ہونا کے دونوں خواص پائے جاتے ہیں ۔ اور یہ مرض ان دونوں علاجوں کا محتاج ہوتا ہے۔ ذكره ابن القيم في زاد المعاد (4/72). (42):باب:جب برتن میں مکھی گر جائے 863۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تمہارے پینے کی چیز میں مکھی گر جائے تو اسے اور ڈبو دینا چاہیے؛ پھر نکال کر پھینک دیا جائے کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری اور دوسرے میں شفا ہے۔‘‘ [صحيح: رواه البخاري في الطب (5782).] 864۔حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نے فرمایا:  ’’ مکھی کے ایک پر میں زہر ہے اور دوسرے میں شفاء ہے۔ اس لئے جب یہ کھانے کی چیز میں گرجائے تو اسے مکمل ڈبو دو کیونکہ وہ زہر والا پر آگے رکھتی ہے اور شفاء والا پیچھے ۔‘‘ حسن: رواه النسائي (4262)، وابن ماجه (3504)، وأحمد (11643)، وابن حبان (1247). (43): باب:بندہ جب بیمار ہوجاتا ہے .... اس کے نامہ اعمال میں ایام عافیت کے اعمال لکھے جاتے ہیں ۔ 865۔حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’بندہ جب بیمار ہوجاتا ہے یا سفر کرتا ہے تو جتنی عبادت وہ سکونت اور صحت کی حالت میں کیا کرتا تھا اتنی ہی عبادتیں اس کے لئے لکھی جاتی ہیں ۔‘‘ [صحيح: رواه البخاري في الجهاد والسير (2996).] وباللّٰه التوفيق، وهذا آخر ما أردت تحريره في هذا المختصر. وصلى اللّٰه على نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين.