کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 429
دوسرا یہ کہ: صفر پیٹ میں ایک کیڑا ہوتاہے۔ جس کے بارے میں ان لوگوں کا عقیدہ تھا کہ پیٹ میں ایک جانور ہوتا ہے جو کہ بھوک کے وقت کانپتا ہے۔اور بسا اوقات یہ مار بھي دیتا ہے۔ عرب لوگ ایسا نظریہ رکھتے تھے کہ یہ کیڑا خارش کی وجہ سے پیدا ہوتاہے۔ یہ اس کی صحیح تفسیر ہے جو مطرف؛ ابن وہب ؛ ابن حبیب؛ اور ابو عبید کے علاوہ علماء کی ایک بڑی تعداد نے یہی بات کہی ہے ۔ اورامام مسلم نے حضرت جابر بن عبداللہ کے حوالہ سے جو معنی نقل کیا ہے؛ اس سے اس پر اعتماد پختہ ہوجاتا ہے۔ اور یہ بھی جائز ہے کہ اس سے یہ بھی مراد ہو اور پہلا معنی بھی ۔ کیونکہ یہ دو نوں کام باطل ہیں ؛ ان کی کوئی اصل نہیں ہے۔ آپ کا فرمان : «ولاصفر» اس کی دو تاویلیں ہیں ۔ ایک یہ کہ عرب لوگ اسے پرندے کو نحوست کا سبب سمجھتے تھے ۔یہ رات کو اڑنے والا ایک پرندہ ہے ؛ جسے الو کہتے ہیں ۔عرب میں جب کسی کے گھر پر یہ پرندہ گرجاتا تو جو کوئی اسے دیکھے اس کی یا اس کے اہل خانہ میں سے کسی ایک کی وفات کی خبر آئے گی۔ یہ تفسیر مالک بن انس نے کی ہے۔  اور دوسری تفسیر یہ ہے کہ: عرب یہ عقیدہ رکھتے تھے کہ: میت کی ہڈیاں یا اس کی روح بدل کر الو بن جاتی ہیں ۔ یہ بات اکثر علماء نے کہی ہے۔ اوریہی مشہور بھی ہے۔ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس سے دونوں باتیں مراد ہوں ۔ کیونکہ یہ دونوں چیزیں ہی باطل ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا باطل ہونا اور اہل جاہلیت کے اس عقیدہ کی گمراہی کوواضح کیا ہے۔  آپ کا فرمان :(ولانوء) یعنی یہ نہ کہو فلاں ستارے کے سبب ہم پر بارش ہوئی ۔ ایسا عقیدہ نہ رکھو۔  آپ کا فرمان : (ولاغول)جمہور علماء کہتے ہیں : اہل عرب کا یہ خیال تھاکہ غیلان بھی شیاطین کی جنس سے ہیں ۔ یہ لوگوں کے راستے میں آڑے آتے ہیں ؛ اور مختلف رنگ بدلتے ہیں ۔ اور انہیں راہ سے بھٹکا کر ہلاک کردیتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عقیدہ کو باطل قرار دیا۔ جبکہ علماء کے ایک دوسرے گروہ کا کہنا ہے کہ : اس حدیث سے مراد اس قسم کے جنات کے وجود کا انکار کرنا نہیں ۔ بلکہ اس عقیدہ اور نظریہ کو باطل قرار دینا ہے کہ یہ جنات مختلف شکلوں میں تبدیل ہوتے ہیں ۔اور لوگوں کو اچک لیتے ہیں ۔ تو اس کا معنی یہ ہوا کہ وہ کسی کو گمراہ کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے ۔ اس کی دلیل ایک دوسری حدیث سے بھی ملتی ہے؛جس میں ہے: «لا غول، ولكن السعالى»۔ گمراہ کرنے والے نہیں ؛ لیکن جادو والے۔‘‘ مطلب یہ ہے کہ جنات میں کچھ ایسے ہیں جو ان پر جادو