کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 34
’’اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ؛ وہ اکیلے وحدہ لاشریک ہیں ؛ اللہ تعالیٰ بہت بڑے ہیں ؛ اور اللہ تعالیٰ کی بہت زیادہ تعریفیں ہیں ؛ اللہ تعالیٰ پاک ہیں تمام جہانوں کے پالنے والے؛ نہ ہی کوئی نیکی کی طاقت ہے اور نہ ہی گناہ سے بچنے کی توفیق مگر اللہ تعالیٰ غالب حکمت والے کی طرف سے ۔‘‘ پڑھا کر۔‘‘
اس نے عرض کیا یہ سارے کلمات تو میرے رب کے لئے ہیں میرے لئے کیا ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
((اللَّهُمَّ اغْفِرْلِي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي))
’’ اے اللہ مجھے معاف فرما اورمجھ پر رحم فرما اور ہدایت عطا فرما اور رزق عطا فرما‘‘.
[ صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2696).]
62۔حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’کیا میں تمہیں اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ کلام کی خبر نہ دوں ؟
میں نے عرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ کلام کی خبر دیں ۔‘‘
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ کلام :(سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ) ہے۔‘‘[صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2731: 85)]
63۔حضرت ابو امامہ باھلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :
بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ان کے پاس سے ہوا۔وہ اپنے ہونٹوں کو حرکت دے رہے تھے؛تو آپ نے دریافت کیا : اے ابو امامہ ! تم کیا کہہ رہے ہو؟ عرض کی : اپنے رب کو یاد کر رہا ہوں ۔
فرمایا:کیا تمھارے رات دن اور دن رات کے ذکر کرنے سے افضل کی خبر نہ دوں ؟تم یوں کہا کرو:
((سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ مَا خَلَقَ، وَسُبْحَانَ اللَّهِ مِلْءَ مَا خَلَقَ، وسُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ