کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 32
’’ طہارت نصف ایمان کے برابر ہے اور اَلْحَمْدُ لِلَّهِ میزان (عدل) کو بھر دے گا اور سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ سے زمین و آسمان کی درمیانی فضا بھر جائے گی۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الطهارة (223)] 57۔حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا : کون سا کلام افضل ہے ؟ تو آپ نے فرمایا: ’’ وہ کلام جو اللہ تعالیٰ نے اپنے فرشتوں کے لیے چن لیا ہے : ((سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ )) ’’ پاک ہیں اللہ اور ان کی تعریف ہے۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2731)] 58۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ کلمات کثرت سےپڑھاکرتے تھے:  (سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ أَسْتَغْفِرُاللہَ وَأَتُوبُ إِلَيْہِ ) ’’ پاک ہیں اللہ تعالیٰ اور ان کی تعریف ہے؛ اور میں اللہ سے بخشش چاہتا ہوں ؛ اس کی طرف توبہ کرتا ہوں ‘‘ سیدہ فرماتی ہیں : میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! دیکھتی ہوں کہ آپ کثرت کے ساتھ کہتے ہیں : ((سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِہٖ أَسْتَغْفِرُاللہَ وَأَتُوبُ إِلَيْہِ،)) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے رب نے مجھے خبر دی ہے کہ عنقریب میں اپنی امت میں ایک علامت دیکھوں گا جب میں اس نشانی کو دیکھوں تو میں ((سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِہٖ أَسْتَغْفِرُاللہَ وَأَتُوبُ إِلَيْہِ ،)) کی کثرت کروں تو تحقیق میں نے اس علامت کو دیکھ لیا ہے ﴿إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ﴾ (فَتْحُ مَکَّةَ) ﴿ وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَ اسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ کَانَ تَوَّابًا﴾ جب اللہ کی مدد آگئی اور[ مکہ فتح ہوگیا ]اور لوگوں کو تو دیکھے گا اللہ کے دین میں فوج در فوج داخل ہوں گے تو اللہ کی تسبیح بیان کر اس کی تعریف کے ساتھ اور اس سے بخشش مانگ بےشک وہ رجوع فرمانے والا ہے۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الصلاة (484: 220).]