کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 298
وَنَفْسٍ لَا تَشْبَعُ ؛ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ هَؤُلَاءِ الْأَرْبَعِ. ))
’’ اے اللہ ! میں آپ کی پناہ پکڑتا ہوں ایسے علم سے جو فائدہ نہ دے؛ اور ایسے دل سے جو ڈرتا نہ ہو؛ اور ایسی دعا سے کہ جس کی قبولیت نہ ہو؛ اور اس نفس سے کہ جو سیر نہ ہو۔‘‘اور پھر فرماتے:’’ اے اللہ ! میں ان چار چیزوں سے آپ کی پناہ پکڑتا ہوں ۔‘‘
حسن: رواه النسائي (5470)، وأحمد (14023)، والحاكم (1/104).
568۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کیا کرتے تھے :
(( إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَأعُوذُ بِكَ مِنْ صَلَاةٍ لَا تَنْفَعُ ؛ وَ أَعُوذُ بِكَ مِنْ دُعَاءٍ لَا يُسْمَعُ وَ أَعُوذُ بِكَ مِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ .))
’’ اے اللہ ! میں آپ کی پناہ پکڑتا ہوں اور اس نفس سے کہ جو سیر نہ ہو؛اور ! میں آپ کی پناہ پکڑتا ہوں ایسی نماز سے جو فائدہ نہ دے۔ میں آپ کی پناہ پکڑتا ہوں ایسی دعا سے کہ جس کی قبولیت نہ ہو میں آپ کی پناہ پکڑتا ہوں ایسے دل سے جو ڈرتا نہ ہو۔‘‘
صحيح: رواه أبو داود (1549)، وصحّحه ابن حبان (1015)، والضياء في المختارة (6/156).
569۔ حضرت شکل بن حمید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! مجھے کوئی دعا سکھائیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہہ:
(( اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي وَمِنْ شَرِّ لِسَانِي وَمِنْ شَرِّ قَلْبِي وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي . يعني فرجه.))
’’ اے اللہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں اپنے کان کی برائی سے اور اپنی آنکھ کی برائی سے اور اپنی زبان کی برائی سے اور اپنے دل کی برائی سے اور اپنی خواہش کی برائی سے۔‘‘
(اس سے مراد شرمگاہ ہے)۔
حسن: رواه أبو داود (1551)، والترمذي (3492) والنسائي (5444، 5455،) وأحمد (15541-15542) ، والحاكم (1/532-533).