کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 28
’’ بنی آدم میں سے ہر انسان کو تین سو ساٹھ جوڑوں سے پیدا کیا گیا ہے، جس نے اللہ کی بڑائی بیان کی اور اللہ کی تعریف کی اور تہلیل یعنی لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہا اور اللہ کی تسبیح یعنی سُبْحَانَ اللَّهِ کہا اور اَسْتَغْفَرَ اللَّهَ کہا اور لوگوں کے راستہ سے پتھریا کانٹے یا ہڈی کو ہٹا دیا اور نیکی کا حکم کیا اور برائی سے منع کیا تین سو ساٹھ جوڑوں کی تعداد کے برابر۔ بیشک وہ اس دن چلتا ہے کہ اس نے اپنی جان کو دوزخ سے دور کرالیا ہے۔‘‘
[صحيح: رواه مسلم في الزكاة (1007).]
47۔: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خشک ٹہنی کو پکڑ کر اسے ہلایا تو اس کے پتے نہ گرے؛پھر ہلایا تو اس کے پتے نہ گرے؛پھر ہلایا تو اس کے پتے گرگئے؛ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بیشک :
(( سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ اور اللَّهُ أَکْبَرُ ))
کہنے سے گناہ اسی طرح جھڑ جاتے ہیں جیسے یہ پتے جھڑ رہے ہیں ۔‘‘
[حسن: رواه أحمد (12534)، والبخاري في الأدب المفرد (634).]
48۔ حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :’’ ایک مرتبہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس سے گزرے تو میں نے عرض کیا :
’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں بوڑھی اور کمزور ہوگئی ہوں مجھے کوئی ایسا عمل بتادیجئے جو میں بیٹھے بیٹھے کرلیا کروں ؟
تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ سو مرتبہ (( سُبْحَانَ اللَّهِ )) کہا کرو ؛یہ اولاد اسماعیل میں سے سو غلام آزاد کرنے کے برابر ہوگا۔ سومرتبہ (( وَالْحَمْدُ لِلَّهِ ))کہا کرو ؛ یہ اللہ کے راستے میں زین کسے ہوئے اور لگام ڈالے ہوئے سو گھوڑوں پر مجاہدین کو سوار کرانے کے برابر ہے۔ اور سومرتبہ(( اللَّهُ أَکْبَرُ ))کہا کرو، یہ قلادہ باندھے ہوئے ان سو اونٹوں کے برابر ہوگا جو قبول ہوچکے ہوں ۔ اور سومرتبہ (( لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ))کہا کرو ۔‘‘
ابن خلف کہتے ہیں : میرا خیال ہے کہ یہ فرمایا: یہ عمل زمین و آسمان کے درمیان کی فضاء کو