کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 26
(( سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ اور اللَّهُ أَکْبَرُ ))
[صحيح: رواه أحمد (16412) والنسائي في عمل اليوم والليلة (842).] اوروہ صحابی جس کا نام نہیں لیا گیا وہ حضرت ابو ہریرہ ہیں ۔ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے ایسے ہی کہا ہے: التهذيب (12/394).
43۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اپنی ڈھال لے لو۔‘‘ ہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا دشمن آگیا ہے؟۔
تو آپ نے فرمایا: ’’ نہیں ؛ بلکہ جہنم کی آگ سے ڈھال؛تم کہو:
(( سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ اور اللَّهُ أَکْبَرُ ))
’’ بیشک یہ کلمات بروز قیامت نجات دلانے کے لیے آگے آگے آئیں گے۔ اور یہی باقیات صالحات ہیں ۔‘‘ [حسن: رواه الحاكم (1/541).]
44۔حضرت ابوسعیدخدری اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اللہ نے چارقسم کے جملے منتخب فرمائے ہیں (( سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ اور اللَّهُ أَکْبَرُ )) جو شخص (( سُبْحَانَ اللَّهِ))کہے اس کے لئے بیس نیکیاں لکھی جاتی ہیں یا بیس گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں ۔ جو شخص اللہ اکبر اورَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کہے اس کا بھی یہی ثواب ہے۔ اور جو شخص اپنی طرف سے الحمد للہ رب العلمین کہے اس کے لئے تیس نیکیاں لکھی جاتی ہیں یا تیس گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں ۔‘‘
[صحيح: رواه أحمد (8093، 8012)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (840)، وصحّحه الحاكم (1/512)].
45۔ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:’’ اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں سے کچھ لوگوں نے عرض کیا:
’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مالدار سب ثواب لے گئے۔ وہ نماز پڑھتے ہیں ؛جیسے ہم نماز پڑھتے ہیں ۔وہ ہماری طرح روزہ رکھتے ہیں اور وہ اپنے زائد اموال سے صدقہ کرتے ہیں ۔