کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 24
کسی نے ان سے کہا کیا :تم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں رو رہی ہو؟ انہوں نے کہا: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی رو رہے ہیں تو میں کیوں نہ روؤں ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں رو نہیں رہا، یہ تو رحمت ہے ۔مومن کی روح جب اس کے دونوں پہلوؤں سے نکلتی ہے تو وہ اللہ کی تعریف کر رہا ہوتا ہے۔‘‘ [صحيح: رواه أحمد (2475)، والنسائي (1843).] 36۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’ بیشک میرا مؤمن بندہ میرے نزدیک ہر بھلائی کی منزلت پر ہے۔ وہ تب بھی میری کی تعریف کر رہا ہوتا ہے جب اس کے دونوں پہلوؤں کے درمیان سے میں اس کی روح قبض کر رہا ہوتا ہوں ۔‘‘ [حسن: رواه أحمد (4892)، والبيهقي في الشعب (4175).] 37۔حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ أَفْضَلَ عِبَادِ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْحَمَّادُونَ، ثُمَّ لا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي يُقَاتِلُونَ مَنْ نَاوَأَهُمْ مِنْ أَهْلِ الشِّرْكِ حَتَّى يُقَاتِلُونَ الدَّجَّالَ)). ’’ بیشک اللہ کے بندوں میں بروز قیامت افضل ترین لوگ حمد کرنے والے ہیں ۔ پھر میری امت میں سے ایک گروہ اپنے ساتھ دشمنی رکھنے والے اہل شرک سے ہمیشہ جہاد کرتا رہے گا حتی کہ وہ دجال سے جنگ کریں گے ۔‘‘ [حسن: رواه الطبراني في الكبير (18/124) والإمام أحمد (19895).] 38- حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((أوّلُ مَنْ يُّدْعٰى إِلَى الَجنَّةِ الَحمَّادُونَ الَّذِيْنَ يَحْمَدُونَ اللّٰهِ فِي السَرَّاءِ وَالضَرَّاءِ)). ’’ سب سے پہلے حمد بیان کرنے والوں کو جنت کی طرف بلایا جائے گا جو خوشی اور بد حالی ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرتے ہیں ۔‘‘ [حسن: رواه الطبراني في الكبير (12/19)، وفي الاوسط –مجمع البحرين (4548).]