کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 23
وابن حبان (803)، والحاكم (1/167).
(9): باب: فجر سے طلوع آفتاب تک ذکر کرنے کی فضیلت کا بیان
33۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ میں اس قوم کے ساتھ جو اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے ہوں فجرکی نماز سے لے کر طلوع آفتاب تک بیٹھوں میرے نزدیک اس بات سے زیادہ محبوب ہے کہ میں اسماعیل کی اولاد میں سے چار غلام آزاد کروں ۔ اور یہ کہ میں ان لوگوں کے ساتھ جو اللہ تعالیٰ کا ذکر نماز عصر سے لے کر غروب آفتاب تک کرتے ہوں بیٹھوں مجھے زیادہ محبوب ہے اس سے کہ میں چار غلام آزاد کروں ۔‘‘ [حسن: رواه أبو داود (3667). ]
34۔حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ جو انسان فجر کی نماز با جماعت پڑہے؛ اورپھر طلوع آفتاب تک اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا رہے ؛ پھر اٹھ کر دو رکعت پڑھ لے۔ تو وہ حج و عمرہ کے اجر کیساتھ لوٹتا ہے۔‘‘
[حسن: رواه الطبراني في الكبير (8/209).]
یہ حدیث ایک دوسری سند سے بھی مروی ہے‘ جس میں طلوع آفتاب کا ذکر نہیں ہے ۔‘‘
[ أبو داود (558)، وأحمد (22304) ]
(10): باب :مؤمن ہر حال میں الله تعالیٰ کی حمد بیان کرنا چاہیے
35۔حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ:
’’ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کسی بیٹی ( یعنی نواسی) کے پاس تشریف لائے اس وقت وہ نزع کے عالم میں تھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پکڑ کر اپنی گود میں رکھ لیا، اسی حال میں اس کی روح قبض ہوگئی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے، تو حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا بھی رونے لگیں ۔