کتاب: تحفۃ المتقین - صفحہ 18
حسن: رواه أبو داود (4859)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (426)، وأحمد (19812)، والحاكم (1/537).
26۔أصحاب رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم میں سے ایک آدمی سے مروی ہے ؛ جب وہ مجلس سے اٹھنے کا ارادہ کرتے تو کہتے:
(( سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِ کَ اَشْھَدُاَنْ لَّا ٓ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَ اَتُوْبُ اِلَیْکَ ))
’’ یا اﷲپاک ہے تو ! اور اپنی خوبیوں کے ساتھ ، میں گواہی دیتا ہوں کوئی معبود نہیں آپ کے سوا ؛میں آپ کی بخشِش چاہتا ہوں اور آپ کی طرف رجوع کرتا ہوں ۔‘‘
لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: یارسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ کیا کلمات ہیں ۔
تو آپ نے فرمایا: یہ کلمات مجھے جبريل امین علیہ السلام نے سکھائے ہیں جو کہ مجلس کی خطاؤوں کا کفارہ ہیں ۔‘‘
صحيح: رواه أبو بكر بن أبي شيبة في مسنده كما في المطالب العالية (3383).
27۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت ہی کم کسی مجلس سے اٹھتے مگر ان کلمات کے ساتھ اپنے اصحاب کے لیے دعا کرتے:
(( اَللَّھُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْیَتِکَ مَا یَحُوْلُ بَیْنَنَا وَبَیْنَ مَعَاصِیْکَ وَمِنْ طَاعَتِکَ مَاتُبَلِّغُنَا بِہٖ جَنَّتَکَ وَمِنَ الْیَقِیْنِ مَا تُھَوِّنُ بِہٖ عَلَیْنَا مَصَائِبَ الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ اَللَّھُمَّ مَتِّعْنَا بِاَسْمَاعِنَا وَاَبْصَارِنَا وَقُوَّتِنَا مَا اَحْیَیْتَنَا وَاجْعَلْہُ الْوَارِثَ مِنَّا وَاجْعَلْ ثَارَنَا عَلَی مَنْ ظَلَمَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی مَنْ عَادَانَا وَلاَ تَجْعَلْ مُصِیْبَتَنَا فِی دِیْنِنَا وَلاَتَجْعَلِ الدُّنْیَا اَکْبَرَ ھَمِّنَا وَلاَمَبْلَغَ عِلْمِنَا وَلاَتُسَلِّطْ عَلَیْنَا بَذُنُوْبِنَا مَنْ لاَّیَرْحَمُنَا ))
’’ یا اللہ! ہم میں اپنے خوف کو اتنا تقسیم کر دے کہ ہمارے اور تیری نافرمانی کے درمیان حائل ہو جائے اور اپنی فرمانبرداری اتنی کہ وہ ہمیں جنت تک پہنچا دے اور اتنا یقین کہ ہم پر دنیا کی مصیبتیں آسان ہو جائیں ۔ اے اللہ ! جب تک ہم زندہ رہیں ہماری سماعت،